اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بلوچستان کے حوالے سے تقریر کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ایک بھارتی اخبار نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ تقریر کے پیچھے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر دفاع منوہر پاریکر کا دباؤ تھا ان دونوں انتہا پسند وزراء4 نے نریندر مودی کو قائل کیا کہ کشمیر کے مسلے پر پاکستان نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکایا ہے لہذا پاکستان کو سبق سکھانے کے لیئے اور بلوچستان کی آزادی کے لیئے بھارت کو کھل کر اپنی پالیسی بیان کر دینی چاہئیے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کو بعض سنیئر بیورو کریٹس نے مشورہ دیا تھا کہ بھارت کے یوم آزادی کی تقریب میں آپ بلوچستان کا ذکر نہ کریں کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں لیکن وہاں پر موجود انتہا پسند وزراء نے ان کی ایک نہ چلنے دی بلکہ نریندر مودی کو یہاں تک کہہ دیا گیا کہ آپ کو اپنی تقریر میں بلوچستان کا حوالہ ضرور دینا پڑیگا چنانچہ نریندر مودی نے اپنی جماعت کے انتہا پسندوں کی بات مان لی۔ رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کی تقریر کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ نے کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے ۔
مودی نے بلوچستان سے متعلق تقریر کس کے کہنے پر کی؟ کون دباؤ ڈال رہا تھا؟ اندر کی کہانی منظر عام پر۔۔تہلکہ خیزانکشافات
28
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں