پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پہلے عشق خدا ہوا کرتا تھا

datetime 25  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت کے معروف گلوکار اور موسیقار روپ کمار راٹھور کا خیال ہے کہ گیتوں اور نغموں میں بھدے اور بھونڈے الفاظ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے روپ کمار راٹھور کلاسیکی موسیقی کے اہم ستون تسلیم کیے جاتے ہیں۔ وہ پنڈت چتربھج راٹھور کے بیٹے اور شرون راٹھور (ندیم شرون کی جوڑی والےشرون) اور گلوکار ونود راٹھور کے بھائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہمارے دور میں محبت اور عشق کو خدا مانا جاتا تھا اور آج کل کے گانوں میں عشق کو کمینہ، کتا کہا جاتا ہے جو کہ مجھے برداشت نہیں۔‘ خیال رہے کہ شاہ رخ خان کی فلم ’شکتی‘ میں ایک گیت تھا ’عشق کمینہ۔۔۔‘ انھوں نے مزید کہا: ’عشق کمینہ ہماری ثقافت نہیں ہے۔ ہماری تہذیب میں تو اسے خدا سمجھا جاتا ہے اور آج بھی جب کسی کو اپنے دل کی بات کہنی ہوتی ہے تو وہ غزل یا نظم کا سہارا لیتے ہیں۔‘ راٹھور کو امید ہے کہ جلد ہی غزلوں کا دور واپس آئے گا حالانکہ وہ کہتے ہیں کہ ’یہ غزلوں کا دور نہیں ہے۔ آج کل کے زیادہ سے زیادہ گیت نوجوانوں کے لیے ہی بنتے ہیں جو کہ صرف انھیں ہی لبھاتے ہیں۔ غزلیں سننا لوگ پسند نہیں کرتے۔‘ وہ کہتے ہیں: ’اگرچہ کئی گلوکار ہیں جو بہت اچھا گاتے ہیں جیسے ارجيت سنگھ، امت ترویدی لیکن موسیقی کے نئے ذرائع اور سازوں کی وجہ سے تمام نغمے ایک جیسے ہی لگتے ہیں جو کہ شاید نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔‘



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…