کابل(این این آئی)14سال بعد افغانستان کی عالمی سطح پر بڑی کامیابی،ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،عشروں کی خانہ جنگی سے تباہ حال ملک افغانستان عالمی ادارہ تجارت کا رکن بن گیا ہے۔ افغانستان کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے اور وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی رکنیت حاصل کرنے والا دنیا کا 164 واں ملک ہے۔اب افغانستان کو بیرونی تجارت کے بہتر مواقع میسر آ سکیں گے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان ڈبلیو ٹی او میں جمعہ کو شامل ہوا،اس مقصد کے لیے ملکی صدر اشرف غنی نے قومی پارلیمان کے ایوان بالا کا ایک اجلاس بلا رکھا تھا، جس میں ارکان نے اکثریتی رائے سے چھ ایسے نئے قوانین کی منظوری دے دی، جن کا منظور کیا جانا افغانستان کی عالمی ادارہ تجارت کی رکنیت کے لیے لازمی شرط تھا۔افغان وزارت صنعت و اقتصادیات کے ایک ترجمان نے نئے قوانین کی پارلیمانی منظوری کے بعد کابل میں کہا کہ اس عالمی تنظیم کی رکنیت کے ساتھ افغانستان اب بین الاقوامی تجارت میں اپنا کردار بہتر طور پر ادا کر سکے گا۔ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق افغانستان نے اس تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست 2004ء میں دی تھی اور اسے اپنا یہ ہدف حاصل کرنے میں 12 سال کا عرصہ لگا۔افغانستان تانبے، کرومیم اور لوہے جیسی دھاتوں کے وسیع ذخائر کی صورت میں معدنی دولت سے مالا مال بھی ہے اور وہاں سے بہت سے قیمتی پتھر بھی نکلتے ہیں۔ تاہم سلامتی کی تیزی سے خراب ہوتی ہوئی صورت حال اس ریاست میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کا باعث بنتی ہے۔افغان وزیر اقتصادیات ہمایوں رضا کے مطابق عالمی ادارہ تجارت کے رکن ملک کے طور پر افغانستان کو یہ موقع میسر آ سکے گا کہ وہ اپنے ہاں قانون کی حکمرانی کو بہتر اور مالیاتی شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے اقتصادی استحکام اور بہتر شرح نمو کے قومی اہداف حاصل کر سکے۔