اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2025 تک پاکستان کو دنیا کی پہلی 25معیشتوں میں شامل کرینگے ٗقوموں کی ترقی نالی یا سڑک بنانے سے نہیں طویل روڈ میپ کے زریعے ممکن ہے ۔یہ باتیں انہوں نے بدھ کو یہاں پاکستان سائنس فاونڈیشن کے زیر اہتمام سائنس ٹیلنٹ فارمنگ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ آج سے چار سو سال قبل صنعتی انقلاب نے ترقی نئی راہیں متعین کر دی تھیں لیکن آج یہ سسٹم بھی دم توڑتا نظر آتا ہے اور ان کی جگہ نالج کی بنیاد پر قائم سسٹم لے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب وہی قومیں زندہ رہ سکیں گی جسکے پاس علم کو بروئے کار لانیکی صلاحیت ہو گی۔انہی اصولوں کے تحت ہم نے وژن 2025 کی بنیاد رکھی۔احس اقبال نے کہا کہ قوموں کی ترقی نالی یا سڑک بنانے سے نہیں ہوتی بلکہ تبدیلی لانے کیلئے طویل المیعاد منصوبوں کی ضرورت ہے۔ یہی وہ تجربہ ہے جو ہم چین سے سیکھ رہے ہیں۔چین نے تیس سال کے کم عرصے میں ملک کو پسماندہ ملک سے ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کیا۔ قوموں کی ترقی کیلئے طویل روڈ میپُ کی ضرورت ہوتی ہے۔چین کے معماروں نے ملک کا حلیہ تبدیل کیا ہے۔ہم نے بھی 1998میں طویل منصوبوں کی بنیاد رکھ دی تھی لیکن جنرل پرویز مشرف نے آتے ہی تمام منصوبے کو کوڑے دان میں ڈال دیا۔انہوں نے کہا کہ 1998میں ملک میں 350پی ایچ ڈیز تھے لیکن آج ملک میں پی ایچ ڈیز کی تعداد 7500سے تجاوز کر چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ2025 تک پاکستان کو دنیا کی پہلی معیشتوں میں شامل کرینگے۔پسماندگی دور کرنے کیلئے ہمیں زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔حکومت نے انفرا سٹریکچر سمیت تعلیم اور توانائی کے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔سائنس و ٹیکنالوجی سے دوری ہماری پسماندگی کی بنیادی وجہ ہے۔انہوں نے کہا آج کا پاکستان تین سال قبل کے پاکستان سے کہیں بہتر ہے۔