برسبین (نیوز ڈیسک) پے درپے شکستوں سے دوچار زخمی شاہین کرائسٹ چرچ سے برسبین پہنچ گئے ،کھلاڑیوں نے لٹکے چہروں کے ساتھ کرائسٹ چرچ سے برسبین تک کا سفر کیا،کرکٹرزشدید عوامی ردعمل کے بعد پریشان دکھائی دئیے۔قومی ٹےم کے ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم انتظامیہ ایک بار پھر سوچ وبچار میں مصروف ہوگئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شکست کے بعد کپتان اور کوچ نے کھلاڑیوں سے بات چیت کرنے سے گریز کیا۔کرائسٹ چرچ سے برسبین سفر کرتے ہوئے کھلاڑیوں کے چہرے کی ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں اور انہوں نے عام لوگوں میں جانے سے گریز کیا۔
خراب کارکردگی دکھانے والے کرکٹرز الگ تھلگ نظر آئے اور برسبین روانگی سے قبل کوئی کھلاڑی رات کو ہوٹل کے کمرے سے باہر نہیں آیا۔ تاہم پاکستان سے ٹیلی فون اور دیگر ذرائع سے آے والی لمحے لمحے کی خبر نے کھلاڑیوں کی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ کھلاڑیوں کے دوست اور اہل خانہ انہیں پاکستان کے مشتعل شائقین کے بارے خبریں سنا کر ان کی پریشانی میں اضافہ کرتے رہے۔ پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے لئے انتظامیہ نے کھلاڑیوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ اب ان کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہے اس لئے کھلاڑی اپنی غلطیوں پر قابو پائیں اور دلیر ہوکر کھیلیں۔ پیر کو کھلاڑیوں کو آرام کرنے دیا گیا ۔ آسٹریلیا میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم کے میڈیا منیجر آغا اکبر کے مطابق برسبین میں قومی ٹیم کا پریکٹس سیشن منسوخ کردیا گیا ہے تاہم کھلاڑی جمنازیم میں معمول کی ورزش کریں گے۔ پریکٹس کے بجائے قومی ٹیم کے کھلاڑی اور آفیشلز کے درمیان میٹنگ ہوئی جس میں کھلاڑیوں پر زور دیا گیاکہ وہ اگلے میچز میں بہتر کارکردگی کو یقینی بنائیں۔واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم کا اگلا میچ یکم مارچ کو زمبابوے کے خلاف برسبین میں ہے، اگر ٹیم یہ میچ بھی ہار گئی تو اسے وطن واپسی کا منہ دیکھنا پڑسکتا ہے۔