اسلام آباد(آن لائن) بھارت کے دباو پرافغانستان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونیوالی 10 لاکھ ٹن آٹے کی تجارت بند کر دی ہے جبکہ افغانستان نے پاکستانی آٹے کی درآمد پر بھاری ٹیکس لگادئیے ہیں تفصئل کے مطابق جس سے ملک کی 70فیصدیعنی تقریباً 800فلور ملیں بند ہو چکی ہیں اور انکے مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں لہٰذا وزارت خارجہ اور وزارت فوڈ سکیورٹی کو ایسے اقدامات کرنے ہونگے جس سے یہ تجارت بحال ہو سکے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ اچھی سفارت کاری کے ذریعے بہتر تعلقات قائم کئے جائیں۔ڈاکٹر بلال صوفی نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم افغانستان اور ایران میں سرمایہ کاری کر کے اپنے ملک کافائدہ سوچ رہے ہیں اور چاہ بہار بندرگاہ سے کابل تک سٹرک بنا کر گندم اور آٹے کی افغانستان کو فراہمی یقینی بنارہے ہیں جبکہ ہم اس اہم محاذ پر خاموش ہیں۔