لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے تجارت چاہتا ہے لیکن بھارت پتہ نہیں کیا چاہتا ہے ، بھارت کے ساتھ ترجیحی تجارت کے معاہدے پر مستقبل قریب میں کوئی پیشرفت ممکن نہیں جس کی بڑی وجہ بھارتی غیر سنجیدہ رویہ ہے ،پاک ایران مشترکہ اقتصای کمیشن کا اجلاس جلد متوقع ہے جس میں پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے اقدامات تجویز کئے جائیں گے،برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے فیصلے سے فوری طور پر پاکستان کی برآمدات متاثر ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ۔ ایک انٹر ویو میں خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان تاجکستان اور کرغزستان سمیت دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارتی معاہدے کرے گا جس میں تیسرے ملک کو غیر جانبدار رکھا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بریگزٹ کے فیصلے سے جی ایس پی پلس اسکیم کے تحت یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات متاثر نہیں ہوں گی۔تاہم برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا ء کی صورت میں پاکستان جی ایس پی پلس کی تجدید کے لیے یورپی یونین میں ایک اچھے ساتھی کی حمایت سے محروم ہوسکتا ہے۔