ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

قندیل بلوچ کی جان پر بن آئی،مفتی عبدالقوی کے واقعے کی حقیقت بیان کردی

datetime 28  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) ماڈل قندیل بلوچ نے حکومت سے سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، دھمکیاں مل رہی ہیں، ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سوشل میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے،اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہو گی۔ لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قندیل بلوچ آبدیدہ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ میری جان پر بنی ہوئی ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ یہ بھی پبلسٹی سٹنٹ ہے۔ اگر میری جان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار وزارت داخلہ ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری جان کو خطرہ ہے تاہم دھمکیاں دینے والے کا نہیں پتہ کہ وہ کون ہے۔ دھمکیاں کبھی فون کے ذریعے یا ای میلز کے ذریعے مل رہی ہیں۔ قندیل بلوچ کا کہنا تھا کہ ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے۔ اگر میرا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ غلط استعمال ہوا تو اس کی میں ذمہ دار نہیں ہوں گی۔ قندیل بلوچ نے میڈیا نمائندوں کے سامنے کہا کہ میں علمائے کرام کی عزت کرتی ہوں۔ انہوں نے ہی اسلام کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ سارے مفتی یا علما برے نہیں ہوتے۔ مفتی عبدالقوی خدا کی پکڑ میں آئے، میں صرف ایک ذریعہ تھی۔ مفتی عبدالقوی کو جان بوجھ کر بدنام نہیں کیا۔ جو کچھ کیا خدا کی طرف سے ہوا۔ جب سے مفتی عبدالقوی کا معاملہ سامنے آیا ہے سکیورٹی تھریٹس ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا سٹار نے کہا کہ قندیل بلوچ جو کرتی ہے سب کے سامنے کرتی ہے۔ میں جو کچھ کر رہی ہوں، بہت اچھا کر رہی ہوں۔ میرا سوال ہے کہ قندیل بلوچ کو ہی کیوں اچھالا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…