منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

خبردار۔۔۔آپ ہمیشہ سچے نہیں ایسا سوچا تو ازدواجی زندگی خراب ہو سکتی ہے

datetime 16  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برمنگھم: آغاز میں تو ہر جوڑا ہمہ وقت ایک دوسرے کے خیالوں میں کھویا رہتا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہماری کچھ عادات ایک دوسرے کے لئے تکلیف کا باعث بننا شروع ہو جاتی ہیں۔ اگر آپ ان عادات سے واقف نہیں اور انہیں درست نہیں کرتے تو تلخی بڑھ کر علیحدگی کی طرف بھی جا سکتی ہے۔ ماہر نفسیات اینڈریو جی مارشل نے شادی تباہ کرنے والی مندرجہ ذیل عادت بتائی ہیں اور ان سے نجات کا طریقہ بھی بتایا ہے۔
مآپ ہمیشہ سچے ہوتے ہیں
کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ جب بھی کوئی کام خراب ہو یا کوئی تکرار ہو تو ہمیشہ آپ سچے نہیں ہوتے ہیں ۔ہم میں سے اکثر یہ نہیں مان پاتے کہ اگر گلاس میز سے گر کر ٹوٹ گیا ہے تو ہو سکتا ہے کہ بیگم نے اسے ٹھیک رکھا مگر وہ بے دھیانی میں اسے گرا بیٹھی ہو۔ یہ عادت رفتہ رفتہ شدید ترین تلخی کا باعث بنتی ہے۔ اس سے نجات کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے معذرت، اپنی غلطی کو کھلے دل سے تسلیم کریں اور بغیر کوئی وجہ دیئے صاف صاف کہیں کہ آپ معذرت خواہ ہیں۔
بات سنیں
اگر آپ کی شریک حیات کو ئی بات کرنا چاہ رہی ہے اور آپ 148بس یہ خبریں دیکھ لوں147 یا 148بس یہ کام نمٹالوں147 کہتے رہتے ہیں تو یہ بات بھی نہایت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ کسی بھی اہم بات کو سننے میں دیر نہ کریں۔ اگر آپ چند لمحوں کے لئے اپنا ضروری کام روک دیں گے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اپنا بھی خیال کریں
اگرچہ ہمیں شریک حیات کا بہت خیال ہوتا ہے مگر اس کی ضروریات کا خیال رکھنے میں حد سے نہ گزر جائیں، اگر وہ آپ کے کسی عزیز یا دوست کو پسند نہیں کرتیں تو یہ مناسب نہیں کہ آپ ان عزیز وں سے کنارہ کشی کر لیں کیونکہ اس طرح آپ کی زندگی تلخ ہو جائے گی۔ بیگم کو اس بات پر بھی قائل کریں کہ عزیزوں رشتہ داروں سے تعلق بھی ضروری ہے اور خود بھی اسی رویے کا مظاہرہ کریں۔
بچے اہم ہیں لیکن آپ بھی اہم ہیں
ہر والدین بچوں کی ضروریات کے لئے اپنی ضروریات قربان کرتے ہیں اور ان میں سے ایک ضرورت میاں بیوی کا آپس میں تعلق اور قربت بھی ہے۔ بلاشبہ بچوں کو وقت دیں ،ان کے لئے تگ و دو کریں مگر ایک دوسرے کو بھول نہ جائیں۔ اینڈریو کہتے ہیں کہ آپ گھر لوٹیں تو بچوں سے پہلے شریک حیات سے مخاطب ہوں اور اگر آپ آپس میں بات کر رہے ہوں تو بچوں کو دخل اندازی کی اجازت نہ دیں۔
حساب رکھیں
اگر آپ دونوں سمجھتے ہیں کہ آپ جو کر رہے ہیں دوسرا وہ نہیں کر رہا تو بہتر ہے کہ دونوں ان کاموں کی لسٹ بنا لیں جو آپ کرتے ہیں اور پھر ان کا تقابل کریں۔ دیکھیں کہ کون سے ایسے کام ہیں جو آپس میں رد و بدل کئے جا سکتے ہیں تاکہ دونوں پر بوجھ برابر ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…