مظفر آباد: کشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان لائن آف کنٹرول کی چکوٹھی -اڑی کراسنگ کے ذریعے آج سے تجارت اور سفر بحال ہو جائے گا۔
آزاد جموں اور کشمیر میں حکام نے امن و امان کو بگڑنے سے بچانے کیلئے منشیات اسمگلنگ کے الزامات پر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں زیر حراست ڈرائیور عنایت شاہ کے اہل خانہ اور دوستوں کو احتجاج نہ کرنے پر قائل کیا ہے۔
ایل او سی کے ذریعے آمد و رفت کیلئے پیر کا دن مختص کیا گیا ہےجبکہ منگل سے جمعہ تک دو کراسنگ پوائنٹ ( مظفر آباد اور پونچھ ) سےتجارتی سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی۔
یاد رہے کہ چھ فروری کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حکام نے مبینہ طور پر پاکستانی کشمیر سے آنے والے کینو سے لدے ایک ٹرک سے ممنوعہ اشیاء برآمد کی تھیں، جس کے بعد چکوٹھی-اڑی پوائنٹ پر تجارت روک دی گئی تھی۔
زیر حراست ڈرائیور کے حامیوں کے احتجاج پر پیدا ہونے والی سیکورٹی صورتحال کے نتیجے میں گزشتہ پیر کو اس پوائٹ کے ذریعے سفر بھی بند کر دیا گیا تھا۔
گرفتار ڈرائیور کے عزیز و اقارب نے پیر کو بس سروس میں رکاوٹ ڈالنے کی دھمکی دی تھی، تاہم ذرائع کہتے ہیں کہ مظفر آباد کی معتبر شخصیات کی مداخلت پر انہوں نے اپنا منصوبہ ترک کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مظاہرین سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ہی مقامی ٹرک والوں نے اتوار کو فروٹ مارکیٹ تک پہنچانے کیلئے چکوٹھی سے سامان لادا۔