پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

لاہور میں خود کش حملے میں ملوث امریکی شہری نے اعتراف جرم کرلیا

datetime 15  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوریگون: امریکی ریاست اوریگن سے گرفتار امریکی شہری نے 2009 میں لاہور میں آئی ایس آئی کی عمارت پر خود کش حملے میں ملزموں کی بھر پور مالی مدد اور رہنمائی کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جس پر عدالت نے ان ہر فرد جرم عائد کردی ہے۔

امریکی عدالت کے مطابق ریاض قدیر نے 27 مئی 2009  میں آئی ایس آئی کے لاہور میں موجود عمارت پر خود کش حملے میں ملوث ہونے کا اعترف کر لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاض قدیر نے خود کش حملہ آوروں کی نہ صرف رہنمائی کی بلکہ ان کو بھر پور مالی مدد بھی فراہم کی۔ ملزم نے مالدیپ کے شہری خود کش حملہ آور علی جلیل اور اسکے دو ساتھیوں کو مالی مدد دی اور حملہ کرنے کے منصوبہ بنانے میں بھی ساتھ دیا جبکہ اس نے ملزموں کو رقم بھجوانے کے لیے ای میل اور کوڈ ورڈز کا استعمال کیا جبکہ اس کی فیملی نے اسے پاکستان آنےمیں مدد فراہم کی۔ عدالت کے مطابق ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اور اعتراف جرم کے بعد انہیں 87 ماہ کی قید سنائئ جائے گی جس کا باقاعدہ عمل درآمد جون میں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 27 مئی 2009 میں خود کش حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی آئی ایس آئی کی عمارت سے ٹکرا دی تھی جس میں 35 افراد ہلاک اور 250 کے قریب زخمی ہوئے جبکہ حملے کے فوری بعد القاعدہ نے ویڈیوپیغام میں اس کی ذمہ داری قبول کرلی تھی جس میں خود کش حملہ آور جلیل کو بم بناتے اور حملے کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…