ایڈیلیڈ ۔۔۔۔۔ 11ویں کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم نے اپنے سفر کا آغاز روایتی حریف بھارت کے خلاف مقابلے سے کر دیا ہے۔ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے اس میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب سے کچھ دیر قبل 26 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 133 رنز بنا لیے ہیں۔اس وقت کریز پر ویراٹ کوہلی اور شیکھر دھون موجود ہیں اور دونوں نے نصف سنچریاں بنائی ہیں۔ان دونوں کے درمیان 100 رنز سے زیادہ کی شراکت ہو چکی ہے۔11ویں اوور میں پاکستان نے کوہلی کو آؤٹ کرنے کا موقع ضائع کیا جب یاسر شاہ شاہد آفریدی کی گیند پر ایک مشکل کیچ نہ پکڑ سکے۔اس سے قبل بھارت کی جانب سے شیکھر دھون اور روہت شرما نے اننگز شروع کی اور محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے سکور 34 تک پہنچا دیا۔اس موقع پر سہیل خان نے روہت شرما کو مصباح الحق کے ہاتھوں کیچ کروا کے پاکستان کو پہلی کامیابی دلوائی۔اس میچ کو ورلڈ کپ کا سب سے بڑا میچ قرار دیا جا رہا ہے اور سٹیڈیم میں موجود 47 ہزار افراد کے علاوہ اندازہ ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ افراد یہ مقابلہ دیکھیں گے۔ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل دونوں ہی ٹیموں کے اہم کھلاڑی زخمی ہو کر مقابلے سے باہر ہوئے ہیں۔جہاں بھارتی ٹیم فاسٹ بولر ایشانت شرما کی خدمات سے محروم ہے وہیں پاکستان کو آل راؤنڈر محمد حفیظ اور فاسٹ بولر جنید خان کھیلنے کے لیے دستیاب نہیں۔پاکستان اور بھارت آج تک ورلڈ کپ مقابلوں میں پانچ مرتبہ مدِمقابل آ چکے ہیں اور ہر بار فتح بھارت کی ہی ہوئی ہے۔آخری مرتبہ یہ دونوں ٹیمیں 2011 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلی تھیں اور پاکستانی ٹیم 29 رنز سے یہ میچ ہارگئی تھی۔ایڈیلیڈ میں دونوں ممالک کے شائقین کی بڑی تعداد جمع ہے جبکہ دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ افراد یہ مقابلہ دیکھیں گے۔اسی ٹورنامنٹ میں بھارت نے فائنل میں سری لنکا کو ہرایا تھا اور یوں وہ اس بار اپنے اعزاز کا دفاع کر رہا ہے۔بھارت نے ماضی میں سنہ 2011 سے قبل 1983 میں بھی کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان 1992 کے ٹورنامنٹ کا فاتح رہا جبکہ 1999 میں بھی پاکستانی ٹیم فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھی جہاں آسٹریلیا نے ایک یکطرفہ مقابلے کے بعد اسے شکست دے دی تھی۔ایڈیلیڈ کے میدان میں پاکستان اور بھارت ماضی میں صرف ایک بار مدِمقابل آئے ہیں اور جنوری 2000 میں ہونے والا یہ میچ بھارت نے 48 رنز سے جیتا تھا۔