مودی کے دورہ ارون چل پر چین سخت ناراض،بھارتی سفیر کی طلبی

22  فروری‬‮  2015

بیجنگ۔۔۔چین کے دفترِ خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ارون چل پردیش کا دورہ کرنے پر بیجنگ میں بھارت کے سفیر کو طلب کر کے اس دورے کی مذمت کی ہے۔چین اور بھارت کے درمیان ارون چل پردیش کے سرحدی علاقے پر تنازع چل رہا ہے۔چین کا دعویٰ ہے کہ ارون چل پردیش کا 84 ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ تبت کا حصہ ہے۔مودی نے گذشتہ دنوں ارون چل پردیش کے ریاست بننے کے 28 سال مکمل ہونے پر ریلوے لائن کا افتتاح کیا اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ لگانے کا اعلان کیا تھا۔چین کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ سنیچر کی شام ان کے نائب وزیر خارجہ نے چین میں بھارتی سفیر اشوک کنتھا کو طلب کیا۔چینی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق چینی نائب وزیر خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم کے اس دورے پر ’شدید ناراضی اور مخالفت‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے دورے چین کی خودمختاری کے خلاف ہیں۔چین کے وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بھارت کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کو اہمیت دیتا ہے۔بیجنگ نے نئی دہلی سے کہا ہے کہ وہ ایسا کوئی اقدام نہ کرے جو طرفہ تعلقات کو پیچیدہ بنا دے اور اسے تمام مسائل دو طرفہ مذاکرات سے حل کرنے پر توجہ رکھنی چاہیے۔چین اور بھارت کے درمیان سنہ 1962 میں ایک مختصر مگر خونی لڑائی ہو چکی ہے۔دونوں ممالک نے سنہ 1996 میں لائن آف کنٹرول کو تسلیم کرتے ہوئے اس تنازعے پر مذاکرات بھی شروع کیے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…