کراچی (این این آئی)سندھ میں ملازمت پیشہ خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔صوبائی محتسب کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت کے اعلی ترین افسران بھی دفاتر میں کام کرنیوالی خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث نکلے ہیں ۔رواں سال کے چار ماہ میں ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے 57 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ سال 2013سے اب تک نجی وسرکاری اداروں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے 215واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ۔سندھ میں سب سے زیادہ ہراساں کرنے کے 29واقعات کراچی کے ضلع جنوبی میں ہوئے۔ضلع جنوبی میں سندھ سیکریٹریٹ،سول اسپتال کراچی سے خواتین نے ہراساں کرنے کی شکایات درج کرائیں۔خیرپور میں 25،نوشہروفیروز میں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسز درج ہوئے۔رپورٹ کے مطابق خواتین کو ہراساں کرنے پر 2 ڈاکٹرز کو ملازمت سے برطرف کیا گیا۔جبکہ درجن بھر نجی وسرکاری اداروں کے ملازمین کوخواتین کو ہرساں کرنے کا جرم ثابت ہونے پر مختلف سزائیں دی گئی ہیں ۔کراچی کے ایک فائیو اسٹا رہوٹل کے جنرل منیجر کو بھی اسی جرم میں اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے ہیں ۔