مظفرآباد(این این آئی )مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کشمیر کونسل کے الیکشن میں 35 کروڑ روپے سے ممبران اسمبلی کا ضمیر خریدنے کا الزام لگاتے ہوے عدالت سے رجوع کرنے سمیت تمام آئینی ،قانونی و سیاسی فورمز پر آواز بلند کرنے کاا علان کیا ہے کشمیر کونسل کے الیکشن میں ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کا الزام لگا تے ہوے کہا کہ پینتیس کروڑ روپے سے ممبران اسمبلی کے ضمیر خریدے گئے ہیں اس طرح کے الیکشن سفید پوش سیاسی کارکنوں کا قتل ہیں ،پارلیمانی پارٹی کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ایک ایسے کارکن کو الیکشن میں کامیاب کروایا ہے جس کا نہ تو کوئی بنک بیلنس ہے اور نہ ہی اس کے پاس ذاتی گاڑی ہے راجہ محمد فاروق حیدر نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کے قاتلوں تحریک آزادی کشمیر سے غداری کرنے والوں اور اقتدار پرستوں پر ایک نئے سیاسی اتحاد کے قیام کا مسلم لیگ ن کی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا مسلم لیگ ن کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے بلاول بھٹو زرداری اور عمران خان کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ وہ نواز شریف پر کرپشن کے الزامات تو لگاتے ہیں مگر انہیں اپنی جماعتوں کے اندر کرپشن کیوں نظر نہیں آتی ؟انہوں نے اعلان کیا کہ دھاندلی اور کرپشن کے ذریعے ہونے والے الیکشن کو نہیں چلنے دینگے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کشمیر کونسل کے الیکشن میں مبینہ کرپشن میں حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبد المجید سے مطالبہ کیا کہ وہ وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی ہوجائیں راجہ محمد فاروق حیدر خان نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس مصطفی مغل سے اپیل کی کہ وہ از خود نوٹس لیتے ہوے کرپشن کے ذریعے ممبران کشمیر کونسل منتخب ہونے والوں کو نااہل قرار دیں اس موقع پر ان کے ہمراہ پارلیمانی پارٹی کے دیگر اراکین ڈپٹی اپوزیشن لیڈر چوہدری طارق فاروق ،فاروق طاہر ،راجہ نصیر ،راجہ صدیق ،نو منتخب ممبر کشمیر کونسل پرویز اعوان ،چوہدری اسماعیل و دیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوے چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ ایم سی اور پی ٹی آئی کے اتحاد سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ فائدہ ہوگا ہم اس حوالے سے بھی تیار ہیں کہ پیپلز پارٹی بھی اگر ان کے ساتھ مل جاے تو بھی ن لیگ کو شکست نہیں دی جاسکتی ہماری جماعت اس وقت تمام سیاسی جماعتوں سے مظبوط ہے اور ہمارا حجم دن بدن بڑھ رہا ہے ۔اپوزیشن راہنماوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم چوہدر ی عبد المجید نے اپنا ووٹ بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار کو نہیں دیا ۔