اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آف شورکمپنیاں غیر قانونی نہیں ہیں ٗ آف شورکمپنیوں کیلئے وسائل قانونی طریقے سے حاصل کیے جانے چاہئیں ٗپاناما معاملے کی تحقیقات کیلئے ٹی او آر کمیٹی کا اعلان ایک دوروز میں کر دیا جائے گا ٗکمپنیزبل 2016 جلد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، کسی بھی قسم کے کاروبارمیں فراڈ کرنے والوں کے خلاف ادارہ ایکشن لے گا ۔ اتوار کو یہاں سیکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی تقریب سے خطاب کے دوران اسحاق ڈارنے کہا کہ 2012 کے مقابلے میں آج پاکستان کے معاشی اشاریے زیادہ مضبوط ہیں، عالمی ادارے بھی پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کررہے ہیں۔ اس وقت ہمارے زرمبادلہ کے ذخائرملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرہیں، اسٹیٹ بینک کے پاس 16 ارب 50 کروڑ ڈالرکے ذخائرہیں اوریہ ذخائربڑھ رہے ہیں۔ بجٹ خسارہ 8.8 سے کم کرکے 4.3 فیصد تک لائے ہیں، 3 سال میں مالی خسارے کوکم کرنا آسان کام نہیں تھا۔ ملک میں افرادی قوت کی کمی نہیں، 2050 میں پاکستان دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت ہوگی لیکن موجودہ پالیسیوں کوجاری رکھنے سے یہ ہدف پہلے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔اسحاق ڈارنے کہا کہ قوانین پرعمل درآمد سے ہی پائیدارترقی حاصل کرسکتے ہیں، اگرقوانین کمزورہوں گے اوران پر عمل بھی نہیں ہوگا تو ہمیں ہرسال گھپلے ہی دیکھنے کو ملیں گے، سیکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے قوانین سخت ہونے چاہیں جس کی مدد سے ادارے مضبوط ہوں گے، کمپنیزبل 2016 جلد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، کسی بھی قسم کے کاروبارمیں فراڈ کرنے والوں کے خلاف ادارہ ایکشن لے گا ٗ اب کوئی سیاسی اثرورسوخ استعمال کرکے قرضے معاف نہیں کراسکے گا۔آف شورکمپنیوں کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ آف شور کمپنیاں غیرقانونی نہیں ہیں لیکن کمپنیوں کو ریگولیٹ ہونا چاہئے، پاناما معاملے کی تحقیقات کیلئے ٹی او آر کمیٹی کا اعلان ایک دوروز میں کر دیا جائے گا۔وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان کے پاس انسانی وسائل کی کمی نہیں ہے، حکومت نے معاشی اداروں کی اصلاحات کے بل متعارف کرائے ہیں انہوں نے کہا کہ خیراتی اداروں کا نقصان کم کرنے کے لیے ہرممکن تعاون کریں گے۔