سکھر (آن لائن) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں مسائل حل کرنے پر یقین رکھتا ہوں مسائل جب پارلیمنٹ میں حل نہ ہو تو روڈ پر آنا پڑتا ہے ۔ عمران خان نے تمام راستے بند ہونے کی صورت میں سڑکوں پر آنے کی بات کی وہ متحدہ اپوزیشن سے الگ نہیں ہوئے ہیں پرامید ہوں کہ حکومت مناسب راستہ نکال لے گی حکومت کی جانب سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی باتیں الیکشن کا ڈھکوسلہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کا ہنگامہ اب قومی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے وزیر اعظم نواز شریف کی فیملی کی طرف سے جن جائیدادوں سے متعلق پہلے تردید کی جاتی تھی اب ان کے شواہد سامےن آ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کے خلاف کسی سازش میں شریک نہیں بلکہ جموریت کے خلاف ہونے والی سازشوں کے سامنے پیپلزپارٹی سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہے ۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کو مضبوط بنایا ہے انہوں نے کہا کہ سیاست میں ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھا جاتا ہے اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہلڑ بازی یا جھگڑا کرنا نہیں چاہتی بلکہ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا حل نکالنا چاہتی ہے ۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشترکہ ٹی او آرز کی تیاری کے لئے کمیٹی بن چکی ہے اپوزیشن نے اپنے نمائندوں کے ناموں کی فائنل لسٹ حکومت کو پیش رک دی ہے آج ( پیر) یا کل ( منگل )ٹی او آرز بن جائیں گے کچھ لوگ اس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ میں مسائل پارلیمنٹ میں حل کرنے پر یقین رکھتا ہوں جب مسائل کا حل پارلیمنٹ نہ نکالا جائے تب مسائل کے حل کے لئے روڈوں پر آنا پڑتا ہے عمران خان متحدہ اپوزیشن سے الگ نہیں ہو رہے بلکہ انہوں نے کہا کہ سارے راستے بند ہونے کی صورت میں سڑکوں پر آئیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک سے مکمل لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی باتیں 2018 کے الیکشن کا ڈؓھکوسلہ ہیں ملک میں اس وقت بھی 12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے اس شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے دیہات میں لوگ مر رہے ہیں ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ کول منصوبوں سے پنجاب دس بارہ سال کے بعد تباہ ہو جائے گا پنجاب کے کول منصوبوں کا حل بھی ایسا ہو گا جیسے نندی پور کے منصوبے میں اربوں روپے ضائع ہوئے حکومت کو تیل کی موجودہ قیمت میں بجلی 7 روپے فی یونٹ پڑھتی ہے اور عوام پر سارا بوجھ ڈالا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ 2012 کے مقابلے میں اس وقت ملک کی ایکسپورٹ 19 جبکہ سرمایہ کاری میں 13 فیصد کمی آئی ہے انہوں نے کہاکہ حکومتی کمزور خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے حکومت ڈو مور بن گئی ہے ۔