کوئٹہ (آن لائن ) صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفیٰ خان ترین کے جواں سالہ بیٹے اسد خان کا 24 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود تاحال کچھ معلوم نہیں ہو سکا وہ گزشتہ روز کیڈٹ کالج کے بعد گھر جارہے تھے کہ راستے سے غائب ہوگئے پولیس کو ان کی گاڑی مل گئی تھی لیکن ان کا اب تک سراغ نہ مل سکا پولیس اور لیویز نے مختلف علاقوں میں چھاپے مارکر کارروائیوں میں مشتبہ درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کی جانب سے پشین اور چمن میں دو اہم اجلاس بھی ہوئے لیکن اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ بلوچستان میں رواں ماہ اغواء کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے اس سے قبل کوئٹہ ہی سے ذیابیطس کے امراض کے ماہر ڈاکٹر کو اغواء کر لیا گیا تھا صوبائی حکومت نے اغواء برائے تاوان کے واقعات میں کمی لانے کیلئے تمام تر اقدامات کئے لیکن رواں ماہ کے دوران دو واقعات سوالیہ نشان ہیں اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں کوئٹہ اور پشین سے اغواء کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے اس سے قبل 9 مئی کو کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن سے ذیابیطس کے ماہر ڈاکٹر ارشاد احمد کھوسہ کو اغواء کیا اور 15 دن گزرنے کے بعد پشین سے مسلح افراد نے صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفیٰ خان ترین کے جواں سالہ بیٹے اسد خان کو اغواء کر لیا اس سے قبل بھی بلوچستان کے علاقے لورالائی سے مسلح افراد نے صوبائی وزیر جنگلات و لائیواسٹاک عبیداللہ بابت کے بھائی کو لورالائی سے ژوب جاتے ہوئے اغواء کیا تھا