اسلام آباد (آئی این پی) ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ نیب نے ڈائریکٹر شفقت چیمہ کی پہلے تحقیقات وزارت خارجہ کے کہنے پر کی، وزارت خارجہ تفتیش کیلئے مکمل تعاون کر رہی ہے،وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے،ابھی ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں۔بدھ کو اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیب نے ڈائریکٹر شفقت چیمہ کی پہلے تحقیقات وزارت خارجہ کے کہنے پر کی ہے ،شفقت چیمہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ تفتیش کیلئے مکمل تعاون کر رہی ہے، شفقت چیمہ کو 1997 میں کار چوری کے کیس میں بھی گرفتار کیا گیا ہے، کار چوری کیس کے باعث شفقت چیمہ کو 1998ء میں نوکری سے برخاست کیا گیا تھا۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ فیڈرل سروس ٹربیونل نے شفقت چیمہ کو 2000 میں نوکری پر بحال کیا، شفقت چیمہ کو ناپسندیدہ سرگرمیوں کے باعث 2007ء میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھجوایا گیا،فیڈرل سروس ٹربیونل نے 2008 میں شفقت چیمہ کو وزارت خارجہ میں بھجوانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ نے شفقت چیمہ کی بیرون ملک تعیناتی پر پابندی لگائی اور ترقی بھی روک دی ،اس کے پاس ابھی کوئی اختیارات نہیں ہیں۔