اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر تابڑ توڑ حملے ‘ پانامہ لیکس کے ایک ماہ تک لندن کی آف شور کمپنی ظاہر نہ کرنے پر ’’میسنا‘‘ قرار دیدیا‘ عارف علوی اور شیریں مزاری کے احتجاج پر سپیکر نے الفاظ ایوان کی کارر وائی سے حذف کرائے جبکہ خواجہ آصف نے معذرت کر لی۔ خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان کی سیاست اور نکتہ نظر تضادات کا مجموعہ ہے ۔ آف شو ر کمپنی بارے 2011ء میں مجھے بھجوائے گئے لیگل نوٹس میں کہا کہ آف شور کمپنی بنانا کوئی جرم نہیں پھر پانامہ لیکس آنے پر کہا کہ آف شور کمپنی بنائی ہی دولت چھپانے کیلئے جاتی ہے اور اب لندن میں اپنے فلیٹ کی ڈیل کرنے والی آف شور کمپنی کو جائز قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کل تک جس سیاستدان کے بارے میں کہا کہ میں اللہ سے ہاتھ جوڑ کر دعا مانگتا ہوں کہ مجھے بے شک چپڑ اسی بنا دینا مگر اس جیسا سیاستدان نہ بنانا آج اسی سیاستدان کے مشوروں پر چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ا بھی چند ماہ پرانی بات ہے کہ عمران خان خورشید شاہ کو پتہ نہیں کیا کیا کہتے تھے لیکن کل انکے پیچھے نکرے لگ کر کھڑے تھے۔ انہوں نے کہاکہ میں خورشید شاہ کو مبارکباد دیتا ہوں اور بہت خوش ہوں کہ شاہ جی نے عمران خان کو نکر سے لگا دیا۔ ۔۔۔