بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

شاہ محمودقریشی،پرویزرشید،خورشید شاہ کا اعلان،تنازعے کا ڈراپ سین،تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 18  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی حکومت اور حزب اختلاف میں پاناما لیکس کے ٹی او آرز کے حوالے سے 12 رکنی کمیٹی پر اتفاق ہوگیا ہے ٗ (آج)ایوان میں تحریک کے ذریعے کمیٹی کی منظوری لی جائیگی ٗ بارہ ارکان کے انتخاب کے بعد کمیٹی کا طریقہ کار بھی طے ہو جائیگا جبکہ پرویز رشید نے کہاہے کہ حکومتی نام ابھی فائنل نہیں ہوئے ٗ حکومت اتحادیوں سے مشاورت کے بعد نام فائنل کریگی ۔نجی ٹی وی ائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں اپوزیشن کی جانب سے سید خورشید شاہ، اعتزاز احسن، غلام بلور، شاہ محمود قریشی، اسرار اللہ زہری ، حکومت کی جانب سے پرویز رشید، اسحاق ڈار ،خواجہ آصف ،وزیر قانون زاہد حامد، سعد رفیق اور حاصل بزنجو ٗ ایم کیو ایم کے ارکان آصف حسنین اور علی رضا عابدی مذاکرات میں شریک ہوئے۔پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بتایا کہ کمیٹی میں 6 اراکین حکومت ٗ 6 اپوزیشن کے ہوں گے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ جمعرات کو ایوان میں تحریک کے ذریعے کمیٹی کی منظوری لی جائیگی ٗ 12 ارکان کے انتخاب کے بعد کمیٹی کا طریقہ کار بھی طے ہوجائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا وزیراعظم نے اسپیکر کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی تھی۔ اسمبلی کی اجازت کے بعد کمیٹی اپنا کام شروع کر دیگی ٗ پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومتی نام ابھی فائنل نہیں ہوئے۔ حکومت اتحادیوں سے مشاورت کے بعد نام فائنل کریگی۔انہوں نے کہاکہ تجاویز مرتب کرنے کیلئے کمیٹی کو دو ہفتے کا وقت دیا جائے گا جو ٹی او آرز طے کر کے ایوان میں پیش کرے گی۔ پارلیمانی کمیٹی پاناما لیکس ٗآف شور کمپنیز سمیت قرضے معاف کرانے اور کک بیکس کے معاملے کا بھی جائزہ لے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہاکہ سپیکر نے ٹی او آرز کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس طلب کیا جس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شریک ہوئے ،اس موقع پر حکومت اور اپوزیشن میں ٹی اوآرز کمیٹی پر مذاکرات کامیاب ہو گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی تین معاملات کی چھان بین کرے گی جن میں منظر عام پر آنے والی تمام آ ف شور کمپنیاں،قرضے معافی اور کک بیکس و کمیشن کے معاملات شامل ہو نگے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ارکان شامل کیے جائیں گے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی تشکیل کے بعد اس کی سر براہی کے معاملہ بھی طے پا جائیگا ٗکمیٹی کو دو ہفتے کا وقت دیا جائے گا کہ وہ اپنی سفارشات ایوان میں پیش کر دے۔دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے 6 نام دے دیئے ہیں جن میں اعتزاز احسن، آفتاب شیر پاؤ، شاہ محمود قریشی، طارق بشیر چیمہ، صاحبزادہ طارق اللہ اور غلام احمد بلور شامل ہیں۔ سید خورشید شاہ نے بتایا کہ ایم کیو ایم کا نمائندہ کمیٹی میں شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جائے گا جب وہ یہ فیصلہ کر لے گی کہ آیا وہ اپوزیشن کا حصہ ہے یا نہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے چار ساتھی شریک ہوئے اور تبادلہ خیال میں حصہ لیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے اپوزیشن سے الگ ہونے پر وضاحت مانگی تو متحدہ کے ارکان نے کہا کہ پاناما پیپرز کے معاملے پر اپنے آپ کو اپوزیشن کا حصہ سمجھتے ہیں ٗٹی او آرز پر کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے 2ہفتوں کا پابند ہے ،اگر ٹی او آرز پر اتفاق ہو جاتا ہے تو انہیں سب کے سامنے لایا جائے گا ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو مختصر گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سپیکر چیمبر میں تفصیلی مشاورت ہوئی ہے جس کے بعد 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ ہوا ہے جو پانامہ پیپرز کے حوالہ سے تحقیقات کیلئے ٹی او آرز طے کرے گی۔ کمیٹی میں چھ ارکان کا تعلق حکومت اور چھ اپوزیشن سے ہو گا جو اپنے قیام کے بعد 15 دنوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز بنانے کے بعد تحقیقات سپریم کورٹ کے ذریعے ہی کرانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ کے ذریعے یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم بھی پی ٹی آئی کے ساتھ سڑکوں پر جانے پر مجبور ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…