اسلام آباد(آن لائن ) وفاقی وزارتوں اور اداروں میں کام کرنے والے ہزار وں حاضر و ریٹائرڈ ملازمین نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پینشن میں30سے 40فیصد اضافہ کے لیے حکومت سے امیدیں باندھ لیں۔ سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں گذشتہ کچھ عرصہ میں کافی اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے گزر بسر ہونا مشکل ہو گیا ہے جبکہ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق 3جون کو پیش ہونے والے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن میں 10سے 20فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے جس کا حتمی فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نوازشریف کریں گے وزارت خزانہ کی جانب سے وزیر خزانہ کو بتایا گیا ہے کہاگر ملازمین کی تنخواہوں میں10فیصد اضافہ کرتے ہیں تو اس سے خزانہ کو 25ارب روپے اور اگر 20فیصد کرتے ہیں تو اس سے خزانہ کو 50ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گااس حوالے سے گذشتہ 15دنوں سے بنے نوگو زون وزارت خزانہ میں گفت و شیند کا سلسلہ جاری ہے دو سری جانب وفاقی اداروں میں کام کرنے والے ہزار وں حاضر و ریٹائرڈ ملازمین نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پینشن کی مد میں30سے 40فیصد اضافہ کے لیے حکومت سے امیدیں باندھ لیں ہیں ۔ سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں گذشتہ کچھ عرصہ میں کافی اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے گزر بسر ہونا مشکل ہو گیا ہے اس لیے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے آن لائن سے بات کرتے ہوئے کچھ سرکاری ملازمین کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس و دیگر ایشوز پر بجٹ کے آنے تک دباو ڈالتیں ہیں تواس سے سرکاری ملازمین کی تنخواہو ں میں اضافہ ممکن ہو سکتا ہے۔