لاہور(آئی این پی) قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے کہا ہے کہ بھارتی فلموں میں کام کرنے کے لیے آفرز آتی رہتی ہے لیکن جب سے میں نے حج کیا اس کے بعد سے فلموں میں کام کرنے کا دل نہیں چاہتا اس لیے یہ پیشکش قبول نہیں کر تا‘جگر کے مرض میں مبتلا ہزاروں افراد کو بھارت میں جا کر علاج کرانا پڑتا ہے اس لیے لیور ٹرانسپلانٹ کے لیے ہسپتال بنانا چاہتا ہوں ۔اپنے ایک انٹر ویو میں شعیب اختر نے کہا کہ جب میں پاکستان کے لیے کھیلتا تھا تو اس دور میں والدین نے صرف پاکستان کے لیے بھاگنے اور حلال کمائی کرنے کی تلقین کی تھی‘ بہت سے جونئیرز کو سینئرز کی تذلیل کرتے ہوئے دیکھا لیکن میں نے آج تک اپنے سینئرز سے بد تمیزی نہیں کی ۔ایک سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ میں مکی آرتھر کو نہیں جانتا،مکی آرتھر کے بارے میں کچھ نہیں پتہ اس لیے کچھ کہ نہیں کہہ سکتا لیکن پاکستانی ٹیم کے لیے آنے والاٹائم بہت سخت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جگر کے مرض میں مبتلا ہزاروں افراد کو بھارت میں جا کر علاج کرانا پڑتا ہے اس لیے لیور ٹرانسپلانٹ کے لیے ہسپتال بنانا چاہتا ہوں