ہنگو(نیوزڈیسک)حساس شہرمیں مظاہرے پھوٹ پڑے،فائرنگ ،لاٹھی چارج،تین جاں بحق،سپاہیوں سمیت متعددزخمی،پاراچنار کے قریب صدرہ کے مقام پر مظاہرین کے جانب سے سڑک بلاک کرکے احتجاج کے دوران فائرنگ، لاٹھی چارج اور پتھراؤ جس سے تین مظاہرین جان بحق ، پانچ لیوی سپاہیوں سمیت گیارہ زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر علامہ عابد الحسینی اور دیگر علماء اور تحریک حسینی کی جانب سے پاراچنار میں جلسے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جلسے میں شرکت کیلئے پشاور سے علامہ اعجاز بہشتی اور علامہ پیر مقدس کاظمی آرہے تھے پولیٹکل انتظامیہ نے انہیں پاراچنار انے سے روکتے ہوئے چھپری چیک پوسٹ لوئر کرم سے واپس کردیا جس پر قبائل نے صدرہ کے مقام پر احتجاج شروع کیاگیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لیویز اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل پھینکیں جس کے بعدمظاہرین نے پتھراو کیا ۔مقامی لوگوں کے مطابق پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب دوران فائرنگ ہوئی جسکے نتیجے میں تین مظاہرین نثار حسین ، سید یحیی حسین اور سید علی اکبر موقع پر جان بحق ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے چھ زخمیوں سید ارشاد حسین ، سید کبیر حسین ، احمد علی ، سید ابراہیم ، سید ولایت اور ضامین علی کو ایجنسی ھیڈکوارٹر ہسپتال پاراچنار پہنچا دیا گیا۔پتھراؤاور لاٹھی چارج کے دوران پانچ لیویز اہلکار صوبیدار سردار حسین ، سپاہی مظاہر حسین آصف حسین ، اقبال حسین اور سپاہی عمران علی بھی زخمی ہوگئے پولیٹکل انتظامیہ نے 50 کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیٹکل انتظامیہ نے میڈیا کو بتایا کہ مظاہرین کی فائرنگ سے جانی نقصان ہوا ہے اور فائرنگ کرنے والے کی نشاندہی بھی کردی گئی ہے۔ مین روڈ مظاہرین کی منتشر کرنے کے بعد آمد رفت کیلئے کھول دیا گیا۔دوسری جانب تحریک حسینی نے کہا ہے کہ مظاہرین کھانا کھا رہے تھے کہ ان پر فائرنگ شروع کردی گئی۔