لاہور(آن لائن) پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اندرونی اختلافات کا بری طرح شکار ہے، عمران خان بتائیں کہ زلفی آف شور کمپنی میں مریضوں کے نام پر آنے والے پیسوں سے کتنی سرمایہ کاری کی گئی۔پنجاب اسمبلی کے احاطہ میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی ہمشیرہ کی آف شور کمپنی سے متعلق بھی بتائیں جبکہ پیپلز پارٹی بھی وضاحت کرے کہ بینظیر کی آف شور کمپنی غلط ہے یا درست اور عوام جواب کی منتظر ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مخلص ہے تو وزیراعظم سے کہیں کہ قانون سازی کریں کہ آئندہ پیسے ملک سے باہر نہ جاسکے مگر صرف نوازشریف کے خلاف احتساب کی باتیں کرنا بدنیتی پر مبنی ہے۔صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایک طرف اپوزیشن اکٹھے ہو کروزیراعظم سے وضاحت مانگتی ہے تو دوسری طرف خود وضاحت سے انکاری ہیں لیکن پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کو اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان الزام تراشی کی سیاست کرتے ہیں جو سب کی سیاست کو متاثر کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج عدلیہ اور میڈیا آزاد ہے لہٰذاپاکستان میں کسی صورت جمہوریت ڈی ریل نہیں ہو گی۔ پی ٹی آئی کے فیصل آباد میں جلسہ کے حوالے رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کو فول پروف سیکیورٹی دیں گے جبکہ وہاں کے لوگوں سے کہوں گا کہ ایک پاگل آرہا ہے اس سے ہوشیار رہیں۔ وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی والے وضاحت کریں کہ جو آف شور کمپنیاں ان کی نکلی ہیں وہ کیسے بن گئی بے نظیر کے اپنے نام پر آف شور کمپنی ہے اس لیے قوم کو اس پر بھی جواب دیا جائے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ذوالفقار بخاری اور اپنی بہنوں کے متعلق بتائیں کہ ان کی آف شور کمپنیوں میں جو پیسہ آیا وہ کہاں سے آیا اور عمران خان کتنے فیصد کے پارٹنر ہیں ہم نہیں چاہتے تھے کہ ان کی بہنوں کے متعلق بات کریں لیکن انہوں نے ہمیں مجبور کیا اس لیے ہم دبئی میں خریدی گئی پراپرٹی کا حساب مانگتے ہیں عمران خان کی اپنی اولاد یہودیوں کے پاس تربیت لے رہی ہے وہیں تعلیم حاصل کررہی ہے وہ کیسے کسی کو یہودی کا ایجنٹ ہونے کا طعنہ دے سکتے ہیں۔ شیخ رشید پر بات کرتے وزیر قانون نے کہا کہ راولپنڈی میں ایک ایسا بدبخت پیدا ہوا ہے جوسب کو برا کہتا ہے مگر اپنے بارے میں کسی کو کچھ نہیں بتاتا انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اپوزیشن کے رہنما مل بیٹھ کر قانون سازی کریں تاکہ حقیقت سب کے سامنے آئے قوم کو کنیفیوژ کرنے کا وقت نہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جلسے میں خواتین کے ساتھ بے حرمتی ہونا اب سب کے سامنے آچکا ہے اب یہ الز امات لگاکر اپنی شرمندگی مٹانا چاہ رہے ہیں کسی پر انگلی اٹھانے سے قبل بہتر ہے کہ اپنا گریبان دیکھ لیا جائے پانامہ لیکس کی نئی قسط نے پورے اپوزیشن والوں کو پاجامہ پہنادیا ہے۔ عمران خان کی اے ٹی ایم مشینوں کے نام بھی آف شور کمپنیاں ہیں قوم اس سب کا جواب مانگتی ہے اپوزیشن صرف الزامات لگاکر کسی کو غلط ثابت نہیں کرسکتی احتساب ہونا چاہیے سب کا احتساب ہونا چاہیے۔جس کی بھی آف شور کمپنیاں ہیں ان کا احتساب ہونا چاہیے اپوزیشن خود چور ہے اگر یہ مخلص ہوتے تو مل کر بیٹھتے شور مچاکر اپنے آپ کو سچا ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں آج حقیقت پوری قوم جان چکی ہے اس لیے اپوزیشن قوم کو جواب دے۔(ساجد اعوان)