پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ایسا خاندان جسے نے آف شور کمپنیوں میں شریف خاندان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

datetime 10  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پانامہ لیکس کی دوسری قسط نے جاری ہوتے ہیں دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا ، پانامہ کی لا فر موسکا فونسیکا کے دستاویزات لیک کرنے والے صحافیوں کی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیسٹو جرنلٹس (آئی سی آئی جے ) کی ویب سائٹ پر جاری دستاویزات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ ، جیو کے مالک میر شکیل الرحمن بھی مرین پراپرٹیز لمیٹڈ کے نام سے آف شور کمپنی کے مالک ہیں۔ صحافیوں کی تنظیم کے مطابق دستاویزات کے تحقیقات کے لیے 80ممالک کے 107اداروں نے کام کیا اور پاکستان میں صرف جنگ گرو پ اس تنظیم سے وابستہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کے حوالے سے پانامہ لیکس کی جس فہرست کا شدت سے انتظار تھا وہ جاری کر دی گئی ہے اس میں سیاستدانوں کے معاونین اور معروف شخصیات کے اہل خانہ کے علا وہ وہ تاجر بھی شامل ہیں جنہوں نے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنے کیلیے کمپنیاں رجسٹر کرائیں۔آف شور کمپنیوں سے تعلق کے شبہ میں آنے والی چند اعلیٰ شہرت کی حامل شخصیات کی شناخت حاصل کرنا ابھی باقی ہے چنانچہ ان کے نام مکمل تفتیش کے بعد ہی شائع ہوں گے۔
پاناما لیکس کا جو تیسرا بم پھٹے گااس میں مزید نام بے نقاب ہوں گے۔ یہ جامع ترین فہرست ہوگی جس میں پاناما لیکس کی ایک کروڑ پندرہ لاکھ دستاویزات کو چھاننے کی مشقت کی گئی تاکہ اس میں دبی ہوئی آخری پاکستانی کی شناخت کو سامنے لایاجاسکے تاہم پھر بھی اعتماد کے ساتھ یہ دعویٰ نہیں کیاجاسکتاکی سب کا پتہ چلالیاگیا ہے جن کا اس میں تذکرہ تھا۔اس میں بینظیر بھٹو کے ایک کزن سے لے کر سابق وزیر صحت نصیر خان کے بیٹے تک ،معروف سیٹھ عابد کے خاندان سے لے کر سابق ایڈمرل مظفر حسین کے بیٹے تک، پورٹ قاسم اتھارٹی کے سابق ایم ڈی اور این آر او سے فائدہ اٹھانے والے عبدالستار ڈیرو سے لے کر سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس شوکت احمد تک کے نام اس فہرست میں موجود ہیں۔ آسکر ایوارڈ جیتنے الی شرمین عبیدچنائے کی ماں، سچل اسٹوڈیو کے عزت مجید،غوث اکبر کی اہلیہ سے لے کرفیشن ڈیزائنر زہرا والینائی، ان کا بھائی اور اثاثوں کا مینیجر اور فوازوالیانی بھی آف شور کمپنیوں کے مالکان کی حیثیت سے شناخت کیے گئے ہیں۔ رپو رٹ کے وامق زبیری اور اور ان کی اہلیہ اور پیپلزپارٹی کی سابق سینیٹر رخسانہ زبیری کا نام بھی ان افراد میں شامل ہے جن کا تعلق آف شور کمپنیوں کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔ وامق نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے دھوکا ہونے کے بعد اسمیں سرمایہ کاری بند کر دی تھی اور یہ کمپنی کسی اور شخص کی ملکیت تھی جو اسلام آباد میں قتل ہوگیا تھا۔تین کمپنیوں کی ملکیت عرفان اقبال پوری کے تعلق سے سامنے آئی ہے، عرفان اقبال پوری وہ بدنام تاجر ہے جس کے آصف علی زرداری کے ساتھ اور الطاف حسین دونوں کے ساتھ ایک جیسے اچھے تعلقات ہیں۔ یہ ’قیصر تیل‘ کھلے عام دعویٰ کرتا رہا ہے کہ وہ زرداری کا پارٹنر ہے اور اس کا پا کستا ن اسٹیٹ ائل پر زبردست اثرورسوخ ہے۔ 2004 میں نیب نے اس کے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا تھاجس میں اس پر پی ایس او میں بدعنوانی کے الزامات تھے۔
نیب نے بعد میں پلی بارگین کرلیا لیکن وہ رقم نہیں نکلوائی جس کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے بھی اس معاملے کی تفتیش کی تھی۔ ایک مرحلے پر وہ پی پی کے سابق وزیر کے کاروباری پارٹنر تھے۔ بعد ازاں انہوں نے ایم کیو ایم کے سربراہ سے اچھے تعلقا ت استوار کرلیے اور ایک مرحلے پر مبینہ طور پر الطاف حسین کی ضمانت کیلیے دس لاکھ پاؤنڈ کی ضمانت بھی جمع کرائی۔ اپنے بیٹے کے ساتھ عرفان کی مندرجہ ذیل کمپنیاں رجسٹر ہیں، برٹش ورجن آئی لینڈ میں رجسٹر کمپنیاں آئی پی کموڈیٹیز لمیٹڈ، آئی پی گلوبل لمیٹڈ اور پیور پام آئل لمیٹڈ شامل ہیں۔ لنک انویسٹمنٹ لمیٹڈ،ایک ایسی کمپنی ہے جو بہاماس میں رجسٹر ہے اوریہ بینظیر بھٹو کے کزن طارق اسلام کی ہے۔جب ان کا موقف جاننے کیلیے رابطہ کیا تو انہوں نے دوٹوک طور پر انکار کیا کہ ان کے نام پر بیرون ملک کوئی بھی کمپنی ہے۔شوکت عزیز کی سابق حکومت میں وزیر صحت نصیر خان کے خاندان کے ارکان کی ایک آف شور کمپنی ، ایٹ ووڈ انویسٹ منٹ لمیٹڈ شامل ہے۔ان کا بیٹا محمد جبران اور بھائی ظفر اللہ خان کی نشاندہی شیئر ہولڈرز کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ ساجد محمودلاہور کے مشہور سیٹھ عابد کے بیٹے ہیں اور وہ موس گرین لمیٹڈ کے مالک ہیں یہ آف شور کمپنی برٹش ورجن آئی لینڈ میں گزشتہ برس ہی رجسٹر ہوئی تھی۔ اس کے دیگر شیئر ہولڈرز میں اکبر محمود، اعجاز محمود اور بشریٰ اعجاز ہیں۔ اس خاندان کی کوئی 30کمپنیاں ہیں جو سب کی سب عابد گروپ کے تحت کام کرتی ہیں۔ ڈیسٹنی انویسٹمنٹ ڈویلپمنٹ لمیٹڈ اور سمکنز انٹرنیشنل لمیٹڈ دو آف شور کمپنیاں ہیں جن کی ملکیت سے این آر او سے فائدہ اٹھانے والے پورٹ قاسم کے سابق ایم ڈی عبدالستار ڈیرو کے پاس ہے۔
زرداری خاندان کے انتہائی قریبی شخص تصور ہوتے ہیں اور وہ متحدہ عرب امارات میں کاروبار کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ان آف شور کمپنیوں میں شریک مالک زاہدہ ڈیرو،فہد ستارڈیرو اور فواد ستار ڈیروہ شامل ہیں۔ لندن مین قائم ایک کمپنی اسٹیونیج (رسل بیڈفورڈ ہاؤس سٹی فوم 250سٹی روڈ لندن ، ای سی آئی وی 2کیو کیو) بھی ڈیرو خاندان کی آف شورکمپنیوں میں شریک ہے۔ اب اس کمپنی اسٹیونیج کا مالک کون ہے یہ چیک کرنا ابھی باقی ہے۔ ان آف شور کمپنیوں کے زریعے غیر ملکی بینکوں میں اکاؤنٹ بھی کھلوائے گئے۔ کراچی چیمبر کے سابق صدر شوکت احمد گلوبل لنک پراپرٹیز انکارپوریٹڈسیشلز میں رجسٹر ہے۔ اس کے دیگر شیئر ہولڈرز میں ان کا بیٹا عمران شوکت اور بہوشامل ہیں۔ عمران بھی تین شیئر ہولڈرز میں شامل ہے اور اس کے علاوہ ایک اور کمپنی میں بھی شیئر ہولڈر ہے۔ یہ کمپنی ایمریٹس انٹرنیشنل ہولڈنگ لمیٹڈ ہے اس کمپنی میں ان کے پارٹنر راشد بیشر اور خورشید احمد شیخ ہیں،آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے کی والدہ صبا عبید کا نام تین کمپنیوں فیبرکس انٹرنیشنل سروسز لمیٹڈ، بیلزی گروپ لمیٹڈ اور بیلا ہولڈنگ گروپ لمیٹڈ میں سامنے آنا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…