پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور ایک بار پھر دھماکوں سے لرز اٹھا نماز جمعہ کے دوران حیات آباد کے علاقے فیز 5میں پاسپورٹ آفس کے قریب واقع مسجد کے باہر یکے بعد دیگرے تین دھماکے اور فائرنگ ابتدائی اطلاع کے مطابق دھماکوں میں امام بارگاہ سے متصل مسجد کو نشانہ بنایا گیا دھماکےمیں 10 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوئے زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پہنچادیا گیا ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکے مسجد کے باہر ہوئے تاہم میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے تینوں دھماکے مسجد کے اندر ہی ہوئے ہیں دوسری جانب عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ تینوں دھماکے دستی بم حملے تھے جس کے بعد حملہ آوروں نے شدید فائرنگ کی سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 5سے 6ہے سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔عمران خان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہسپتال میں ایمرجنسی لگادی گئی عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور پولیس کی وردی میں ملبوس تھے علاقے میں فوج بھی پہنچ گئی خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے ۔دھماکے کی جگہ کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جائے وقوعہ پولیس ،ایف سی اور فوج کے اہلکار موجود ہے دھماکے کے باعث امام بارگاہ کے شیشے ٹوٹ گئے پولیس نے عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک کو جائے حادثہ پر کلیئرنس کی اجازت نہیں دی ۔کئی عمارتوں پر پولیس اور سیکوررٹی فورسز نے کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔ایس ایس پی آپریشنز میاں سعید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایک خودکش حملہ خود کو دھماکے میں اڑانے میں کامیاب ہوگیا ایک حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا جو کچھ دیر پہلے دم توڑ گیا ہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں