اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل کے صدر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ حکومت نے لال مسجد و جامعہ حفصہ پر ظلم وبربریت کی انتہاء کر دی، معصوم طلباء و طالبات کو خون میں نہلایا گیا، مشرف کے اس اقدام کا مقصد صرف امریکہ کو خوش کرنا تھا۔ وہ جمعہ کے روز کراچی کمپنی میں مظاہرے سے خطاب کر رہے تھے۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ صدر مشرف کو موجودہ اسمبلیوں سے منتخب ہونے کا کوئی حق حاصل نہیں اس لئے سپریم کورٹ کا فرض ہے کہ وہ چیف آف آرمی سٹاف و صدر کا عہدہ رکھنے پر صدر مشرف کیخلاف سوموٹو ایکشن لے۔ قاضی حسین احمد نے جامعہ حفصہ و لال مسجد پر آپریشن کرنے اور بیگناہ طلباء و طالبات کیخلاف آپریشن کرنے پر صدر مشرف کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر مشرف کے اس اقدام کا مقصد صرف اور صرف امریکہ کو خوش کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت والدین کو اپنے پیاروں کی لاشیں مل رہی ہیں اور نہ ہی ان کو بتایا جا رہا ہے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔ صدر مشرف نے اپنے مظالم میں چنگیز خان اور ہلاکو کو بھی مات دیدی۔ جامعہ حفصہ میں معصوم طالبات پر فوج کشی کی گئی اور ظلم و بربریت کی انتہاء کر دی گئی۔ صدر مشرف کو معصوم طلباء و طالبات کے خون کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے مشرف کااقتدار میں دوبارہ آنے کا راستہ روکے گی۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت کی جانب سے لال مسجد آپریشن اور مسجد کو نمازیوں کیلئے نہ کھولنے کی پاداش میں ایم ایم اے اور وفاق المدارس العربیہ، تنظیمات المدارس ، راولپنڈی اسلام آباد کے علماء کرام آئندہ نماز جمعہ لال مسجد میں ادا کریں گے۔ انہوں نے نمازیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اگلا جمعہ لال مسجد میں ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مساج سنٹروں کو بند کرایا جائے گا غازی عبدالرشید شہید اور مولانا عبدالعزیز کے مشن کو آگے بڑھایا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کیپٹل کے سیکرٹری جنرل ملک شجاع، ایم ایم اے کے رہنما مولانا عبدالعلیم قاسمی، ممبر قومی اسمبلی مولانا عطاء الرحمن اور مولانا نذیر فاروقی نے بھی خطاب کیا۔