ایک خاتون خودکش بمبار نے خود کو شہر کے مصروف ترین بس اسٹاپ پر دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور دیگر 30 افراد زخمی ہو گئے۔ غیر ملک خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق واقعے کے عینی شاہد آدامو محمد کا کہنا تھا کہ داماتورو کے وسط میں واقع موٹر پارک کے قریب ہونے والے زور دھماکے کے بعد ہر جانب افراتفری پھیل گئی۔ مذکورہ علاقہ بوکو حرام نامی اسلامی شدت پسند تنظیم کی جانب سے متعدد بار حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے، تاہم مذکورہ دھماکے کی ذمہ داری کسی بھی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔ ریاست یوبے کے دارلحکومت داماتورو کے پولیس ترجمان کے مطابق خود کش حملے میں 10 افراد ہلاک اور دیگر 30 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ گزشتہ روز بوکو حرام کی جانب سے نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے گومبے پر بھی قبضے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا، گومبے پر حملے سے قبل بوکو حرام تنظیم کی جانب سےعوام کو انتخابات میں ووٹ نہ ڈالنے کے لیے کہا گیا تھا۔ بوکو حرام کی جانب سے ممکنہ دہشت گرد حملے کے پیش نظر نائجیریا کی حکومت نے 14 فروری سے ہونے والے قومی انتخابات کو گزشتہ ہفتے ملتوی کردیا تھا۔ نائجیریا کے صدر گڈ لک جانیتھن نے قومی انتخابات کے لیے 28 مارچ کا اعلان کردیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلامی ریاست کی جاری دہشت گردی کی کارروائیوں میں خطے کی معاشی صورتحال کو تیزی تباہ کیا ہے اور یہ بڑھ کر افریقہ کے علاقوں کیمرون، چاڈ اور نیگر تک پہنچ گئی ہے۔ بوکو حرام تنظیم کے سربراہ نے اپنے اعلانات میں کئی بار اس بات کو دہرایا ہے کہ ‘جمہوریت غیر اسلامی ہے’۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں