ایبٹ آباد(نیوزڈیسک)اندوہناک واقعے میں عنبرین کو ایک گاڑی میں باندھ کر جلا دیا گیا، ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، پچیس سے زائد مشتبہ افراد کی گرفتاری کے باوجود اصل قاتل آزادانہ گھوم رہے ہیں۔۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ ڈونگا گلی کی حدود میں واقع گاؤں مکول پائیں کے رہائشی ریاست کی سترہ سالہ بیٹی عنبرین کو گزشتہ ہفتے نامعلوم افراد نے گاڑی میں باندھ کر زندہ جلادیا تھا، پولیس نے ابتدائی طور پر پچیس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، ابتدائی شواہد حاصل کر کے لیبارٹری کو منتقل کر دئیے لیکن ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود نہ شواہد کی کوئی رپورٹ سامنے آئی اور نہ ہی مشتبہ افراد کی تفتیش سے اصل قاتلوں کا سراغ لگایا جا سکا۔ڈی ایس پی گلیات جمیل الرحمان قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبے پر کوئی ٹھوس جواب دینے سے قاصر ہیں اور لواحقین کے انصاف کے مطالبے پر لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں، لواحقین کا کہنا ہے کہ عنبرین کے قاتلوں کو پولیس تحفظ دینے کی کوشش کر رہی ہے، تمام تر شواہد اور مشتبہ افراد کی گرفتاری کے باوجود قاتلوں کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس سنجیدہ دکھائی نہیں دیتی۔ لواحقین نے گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں فوری انصاف فراہم کریں اور ہماری بیٹی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ اگر انہیں فوری انصاف فراہم نہ کیا گیا تو وہ کے پی کے اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔