نیب اور ایف بی آر سے کروانے کا فیصلہ ریٹرننگ افسروں کے فیصلوں کے اپیلیں الیکشن کمیشن اور صوبائی دفاتر میں بھی جمع کروائی جا سکتی ہیں، ترجمان الیکشن کمیشن
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینٹ کے الیکشن کے لئے امیدواروں کی سکروٹنی کے عمل کو موثر بنانے کے لئے نادرا‘ وزارت داخلہ‘ نیب اور ایف بی آر سے کروانے کا فیصلہ کر لیا ۔ جمعرات کے روز الیکشن کمیشن کے ترجمان نے آن لائن کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے امیدواروں کے سکروٹنی کے عمل کو موثر بنانے کے لئے نادرا‘ وزارت داخلہ ‘ نیب اور ایف بی آر سے کروانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹرننگ افسروں کے فیصلوں کے اپیلیں الیکشن کمیشن اور صوبائی دفاتر میں بھی جمع کروائی جا سکتی ہیں ریٹرننگ افسروں کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں الیکشن کمیشبن ہی سنے گا۔ تمام اپیلیں الیکشن کمیشن اسلام آباد میں سنی جائیں گی۔ واضح رہے کہ سکروٹنی کے عمل کو موثر بنانے کے لئے الیکشن کمیشن نے ایف بی آر‘ نادرا‘ وزارت داخلہ اور نیب سے امیدواروں کی تمام معمولات حاصل کرنے اور دیگر عمل کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔ الیکشن کمیشن کے دس فروری کے نوٹیفکیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لئے امیدوار کو ذاتی حیثیت سے ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہونا پڑے گا جبکہ کاغذات نامزدگی کے سکروٹنی کے عمل میں بھی امیدوار کی حاضری کو لازمی قرار دیا گیا