جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

جہانگیرترین، علیم خان اور پیپلز پارٹی کا بچہ ٗشہبازشریف انتہائی سخت باتیں کرگئے

datetime 1  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک )وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ایکسپو سنٹر میں بھٹہ پر کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کیلئے خدمت کارڈز کے اجراء کی تقریب کے دوران ایک بار پھر قرضے معاف کرانے اور قومی دولت لوٹنے والوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ احتساب اب نہیں تو پھر کبھی نہیں، سب کا کڑا احتساب وقت کی آواز ہے۔ وزیراعلیٰ نے خان صاحب کے دائیں بائیں بیٹھنے والے جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور پیپلز پارٹی کے بچے کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر اسے آڑے ہاتھوں لیا۔ وزیراعلیٰ کا خطاب انتہائی پرجوش اور جذباتی تھا ۔وزیراعلیٰ نے خان صاحب کے دست راست جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان کی کرپشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ قرضے معاف بھی کراتے ہیں ‘ آف شور کمپنیاں بھی بناتے ہیں اور احتساب کا شور بھی مچاتے ہیں۔ بڑے خان صاحب آپ تھک جاؤگے لیکن میں قرضے معاف کرانے والوں اور قومی دولت لوٹ کر ملک کو کنگال کرنے والوں سے لوٹی ہوئی رقم واپس لا کر رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریب قوم اور محنت کشوں کی خون پسینے کی کمائی ہے۔ کس قدر منافقت اور دوغلاپن ہے کہ قوم کی دولت لوٹنے والے اور قبضے کرنے والے احتساب کے بارے میں ریلیاں نکال رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ایک بچے کی جانب سے وزیراعظم سے استعفے کے مطالبے پر کہا کہ اس بچے کے والد کے دور حکومت میں لوٹ مار کا بازار گرم رہا۔ قومی دولت عوام پر خرچ کرنے بجائے اپنی جیبیں بھری گئیں۔ اگر ان کے والد کے ایک بھی میگا سکینڈل کی تفصیلات سامنے آ گئیں تو شاید وہ چپ سادھ کر لاڑکانہ جا بیٹھیں، لہٰذا اس بچے کو سوچ سمجھ کر زبان کھولنی چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر کے اختتام پر قرضے معاف کرانے والوں کے بڑے محلات، لمبی گاڑیوں اور بیرونی دوروں پر اربوں روپے خرچ کرنے والوں کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ اشعار پڑھے:خوشبوؤں کا اک نگر آباد ہونا چاہیے اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیے ان اندھیروں میں بھی منزل تک پہنچ سکتے ہیں ہم جگنوؤں کو راستہ تو یاد ہونا چاہیے خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کے لئے خواہشوں کی قید سے آزاد ہونا چاہیے ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہیے



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…