کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان اسٹاک ایکسچینج بننے کے بعد ریگولیٹر کی جانب سے سخت قوانین کی وجہ سے ارکان نے بوریا بستر باندھنا شروع کر دیاہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے قیام کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ سرمایہ کاروں کا سونامی امنڈ آئے گا لیکن اس کے برعکس مارکیٹ کے پرانے کھلاڑی خود پر مارکیٹ کے دروازے بند کرتے نظر آ رہے ہیں جس میں سب سے پہلے امین تائی سکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹیڈ نے اپنا ٹی آر ای سرٹیفیکیٹ واپس کر کے پہل کی ہے۔مارکیٹ سے وابستہ افراد ریگولیٹر کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ ایس ای سی پی میں دو گروپ ہیں جو آپس میں دست وگریباں ہیں جس کا خمیازہ اسٹیک ہولڈرز کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ کے ایس ای کے سابق ڈائریکٹرز کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں لاہوراور اسلام آباد ٹریڈنگ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا کیونکہ پیڈ اپ کیپیٹل، ٹیکسوں خاص کر کے بونس پر ٹیکس لگائے جانے والے اقدامات کے بعد اب کوئی اچھی امید نہیں ہے۔