پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

مجھے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا ،خورشید شاہ کے صبر کا پیمانہ لبریز،وزیراعظم نوازشریف بارے جوابی انکشافات

datetime 29  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر (نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں الزامات وزیراعظم پرنہیں لگائے گئے بلکہ یہ الزامات نوازشریف پرہیں لیکن عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں اشتہارات لگائے گئے اگر الزام وزیراعظم پرہوتاتویہ اشتہارات بنتے تھے، موبائل فون خریداری کو سکینڈل بنا کر مجھے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا اور نہ اس اس معاملے کو پانامہ لیکس کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے،،یہ ایک اچھا پراجیکٹ تھا جو حاجیوں کے لئے بنایا گیا تھا ،اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن نہیں تھی ،نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے تحقیقات کیلئے نوازشریف کی فیملی کی بات کی ہے اور وزیراعظم کے اہلخانہ کااحتساب ہوناچاہیے۔ میری نیت خراب نہیں ہے موبائل کمپنی سے خریدے گئے فون حاجیوں کو فراہم کیے گئے تھے حاجیوں کیلئے خریدے گئے موبائلوں کا تو فائدہ ہوا تھا کہ گمشدہ حاجی تلاش کرنے میں آسانی ہوئی تھی اور موجودہ حکومت کو بھی چاہئے کہ حاجیوں کے لئے ایسا کوئی منصوبہ بنائے پاناما لیکس پرتحقیقات کے مطالبہ کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ معاملہ بلیک میلنگ کے طور پرنہیں اٹھایا گیا یہ کوئی سکینڈل نہیں جو نواز شریف عوام میں لے کر جا رہے ہیں سکینڈل تو پانامہ لیکس ہیں جس سے خوفزدہ ہو کر وزیر اعظم نے 10 کروڑ روپے کے حکومتی خزانہ سے اشتہارات دے دیئے ہیں جو کہ غیر ضروری ہیں۔ایک صحافی نے سوال اٹھایا کہ کیاموبائل فون خریداری کامعاملہ پاناماپیپرزکی وجہ سے سامنے آیا؟ جس پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناماپیپرزنیامعاملہ ہے لیکن موبائل خریداری تو 2012 میں کی تھی اس معاملے پرمجھے کوئی بلیک میل نہیں کررہا۔ حاجیوں کی گمشدگی روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں،موبائل فون کی خریداری جائزطریقے سے کی گئی حاجیوں کوموبائل فون فراہم کرنااچھاپراجیکٹ تھا تحقیقات کروائی جائیں توخوش ہوں گا۔اگرکوئی کرپشن ہے تونیب یاایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائیں یہ آڈٹ کامعاملہ ہے، اس وقت وزیرضرورتھا مگر میرااس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…