جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

مجھے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا ،خورشید شاہ کے صبر کا پیمانہ لبریز،وزیراعظم نوازشریف بارے جوابی انکشافات

datetime 29  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر (نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں الزامات وزیراعظم پرنہیں لگائے گئے بلکہ یہ الزامات نوازشریف پرہیں لیکن عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں اشتہارات لگائے گئے اگر الزام وزیراعظم پرہوتاتویہ اشتہارات بنتے تھے، موبائل فون خریداری کو سکینڈل بنا کر مجھے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا اور نہ اس اس معاملے کو پانامہ لیکس کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے،،یہ ایک اچھا پراجیکٹ تھا جو حاجیوں کے لئے بنایا گیا تھا ،اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن نہیں تھی ،نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے تحقیقات کیلئے نوازشریف کی فیملی کی بات کی ہے اور وزیراعظم کے اہلخانہ کااحتساب ہوناچاہیے۔ میری نیت خراب نہیں ہے موبائل کمپنی سے خریدے گئے فون حاجیوں کو فراہم کیے گئے تھے حاجیوں کیلئے خریدے گئے موبائلوں کا تو فائدہ ہوا تھا کہ گمشدہ حاجی تلاش کرنے میں آسانی ہوئی تھی اور موجودہ حکومت کو بھی چاہئے کہ حاجیوں کے لئے ایسا کوئی منصوبہ بنائے پاناما لیکس پرتحقیقات کے مطالبہ کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ معاملہ بلیک میلنگ کے طور پرنہیں اٹھایا گیا یہ کوئی سکینڈل نہیں جو نواز شریف عوام میں لے کر جا رہے ہیں سکینڈل تو پانامہ لیکس ہیں جس سے خوفزدہ ہو کر وزیر اعظم نے 10 کروڑ روپے کے حکومتی خزانہ سے اشتہارات دے دیئے ہیں جو کہ غیر ضروری ہیں۔ایک صحافی نے سوال اٹھایا کہ کیاموبائل فون خریداری کامعاملہ پاناماپیپرزکی وجہ سے سامنے آیا؟ جس پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناماپیپرزنیامعاملہ ہے لیکن موبائل خریداری تو 2012 میں کی تھی اس معاملے پرمجھے کوئی بلیک میل نہیں کررہا۔ حاجیوں کی گمشدگی روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں،موبائل فون کی خریداری جائزطریقے سے کی گئی حاجیوں کوموبائل فون فراہم کرنااچھاپراجیکٹ تھا تحقیقات کروائی جائیں توخوش ہوں گا۔اگرکوئی کرپشن ہے تونیب یاایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائیں یہ آڈٹ کامعاملہ ہے، اس وقت وزیرضرورتھا مگر میرااس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…