ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

مجھے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا ،خورشید شاہ کے صبر کا پیمانہ لبریز،وزیراعظم نوازشریف بارے جوابی انکشافات

datetime 29  اپریل‬‮  2016 |

سکھر (نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں الزامات وزیراعظم پرنہیں لگائے گئے بلکہ یہ الزامات نوازشریف پرہیں لیکن عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں اشتہارات لگائے گئے اگر الزام وزیراعظم پرہوتاتویہ اشتہارات بنتے تھے، موبائل فون خریداری کو سکینڈل بنا کر مجھے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا اور نہ اس اس معاملے کو پانامہ لیکس کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے،،یہ ایک اچھا پراجیکٹ تھا جو حاجیوں کے لئے بنایا گیا تھا ،اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن نہیں تھی ،نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے تحقیقات کیلئے نوازشریف کی فیملی کی بات کی ہے اور وزیراعظم کے اہلخانہ کااحتساب ہوناچاہیے۔ میری نیت خراب نہیں ہے موبائل کمپنی سے خریدے گئے فون حاجیوں کو فراہم کیے گئے تھے حاجیوں کیلئے خریدے گئے موبائلوں کا تو فائدہ ہوا تھا کہ گمشدہ حاجی تلاش کرنے میں آسانی ہوئی تھی اور موجودہ حکومت کو بھی چاہئے کہ حاجیوں کے لئے ایسا کوئی منصوبہ بنائے پاناما لیکس پرتحقیقات کے مطالبہ کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ معاملہ بلیک میلنگ کے طور پرنہیں اٹھایا گیا یہ کوئی سکینڈل نہیں جو نواز شریف عوام میں لے کر جا رہے ہیں سکینڈل تو پانامہ لیکس ہیں جس سے خوفزدہ ہو کر وزیر اعظم نے 10 کروڑ روپے کے حکومتی خزانہ سے اشتہارات دے دیئے ہیں جو کہ غیر ضروری ہیں۔ایک صحافی نے سوال اٹھایا کہ کیاموبائل فون خریداری کامعاملہ پاناماپیپرزکی وجہ سے سامنے آیا؟ جس پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناماپیپرزنیامعاملہ ہے لیکن موبائل خریداری تو 2012 میں کی تھی اس معاملے پرمجھے کوئی بلیک میل نہیں کررہا۔ حاجیوں کی گمشدگی روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں،موبائل فون کی خریداری جائزطریقے سے کی گئی حاجیوں کوموبائل فون فراہم کرنااچھاپراجیکٹ تھا تحقیقات کروائی جائیں توخوش ہوں گا۔اگرکوئی کرپشن ہے تونیب یاایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائیں یہ آڈٹ کامعاملہ ہے، اس وقت وزیرضرورتھا مگر میرااس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…