کراچی (نیوزڈیسک) سندھ اسمبلی کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن اقرار الحسن کی طرف سے مسلح شخص کو سندھ اسمبلی کے ایوان کے اندر لے جانے کے واقعہ کی مذمت کی ہے ۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد اسمبلی کی کوریج کرنے والے پارلیمانی صحافیوں نے اس واقعہ پر احتجاج کیا اور ’’ زرد صحافت مردہ باد ‘‘کے نعرے لگائے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی ارباب چانڈیو ، شاہد غزالی ، بچل لغاری ، شاہد جتوئی،عبدالجبار ناصر اور دیگر نے کہا کہ ایک اسٹوری بنانے کے لیے نجی ٹی وی کے اینکر پرسن نے یہ ڈراما رچایا ، جو قابل مذمت ہے ۔ اینکر پرسن کی طرف سے سندھ اسمبلی کی سکیورٹی میں کمزوریوں کو ثابت کرنے کی اسٹوری اس وقت ختم ہو گئی تھی ، جب سندھ اسمبلی کے مین گیٹ پر سکیورٹی کے عملے نے اینکر پرسن کے ساتھی کو روکا تھا ۔ اینکر پرسن نے اپنی ذمہ داری پر اس شخص کو اندر لے جانے کی بات کی ۔ صحافیوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مذکورہ اینکر پرسن نے ایک صحافی کی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھایا ۔ اسمبلی کی سکیورٹی اہلکاروں کو روزانہ آنے والے پارلیمانی رپورٹرز پر مکمل اعتماد ہے ۔ اس واقعہ کی وجہ سے مذکورہ اینکر نے اعتماد کی فضا ختم کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اینکر پرسن نے یہ حرکت کرکے دہشت گردوں اور تخریب کاروں کو یہ آئیڈیا دے دیا ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے لیے صحافیوں کا استعمال کریں ۔