کراچی(نیوز ڈیسک) رینجرز کے ہاتھوں گرفتار گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کو بتایا ہے کہ ایک اہم شخصیت نے غفار ذکری کو قتل کرنے کا کہا، مگر میں نے انکار کر دیا۔ عزیر بلوچ نے مزید بتایا کہ اس نے اسی اہم شخصیت کے کہنے پر فارم ہاؤس سمیت زمینوں پر قبضہ کئے، ایک ایس پی اور 15 ایس ایچ اوز کو لگوایا، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں ہر فیصلے پر 10 فیصد لیتا تھا۔عزیر بلوچ نے مزید بتایا کہ گینگ کا بھتہ استاد تاجو جمع کرتا تھا جو کہ بیرون ملک فرار ہے، ایک اہم شخصیت کے ساتھ کام سے انکار پر لیاری آپریشن شروع کیا گیا، نثار مورائی نے لیاری کے لڑکوں کو نوکریوں سے نکالا، لیاری میں ایک جوئے کا اڈا میرا تھا جس کی آمدنی میرے پاس آتی تھی۔ذرائع کا کہناہے کہ پولیس افسران نے عزیر بلوچ کے خلاف مزید مقدمات درج کرنے کی سفارش بھی کر دی ہے۔