کراچی (نیوز ڈیسک )سابق عظیم لیگ اسپنر عبدالقادر نے انضمام الحق کو چیف سلیکٹر مقرر کرنے کو غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق عظیم بلے باز کو پاکستان کے بیٹنگ کوچ کا منصب سونپنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ صحیح نوکری کیلئے صحیح شخص کے انتخاب میں قاصر ہے، کوئی بھی شخص یہ بات باآسانی کہہ سکتا ہے کہ بیٹنگ کوچ کے عہدے کیلئے سب سے بہترین انتخاب انضمام الحق ہیں جو پاکستان کے اب تک کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہے۔سابق لیگ اسپنر نے قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں گرین شرٹس کی کارکردگی ہمارے سامنے ہے اور ہم سب کومعلوم ہے کہ ٹیم کو بیٹنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے پی سی بی کے پیٹرن ان چیف اور وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ بورڈ کے معاملات بہتر طریقے سے چلانے کیلئے کچھ کرکٹرز کی تقرری کریں۔67 ٹیسٹ اور 104 ایک روزہ میچوں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے سابق اسپنر نے کہا کہ پاکستان میں متعدد صف اول کے کرکٹرز ہیں جو موجودہ منتظمین سے بہتر طریقے سے بورڈ کا نظام چلا سکتے ہیں، میرے خیال میں ماجد خان، جاوید میانداد اور ظہیر عباس موجودہ ایڈمنسٹریٹر سے زیادہ بہتر کرکٹ جانتے ہیں۔قوی ٹیم کی ہیڈ کوچ کی تقرری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹیم کیلئے کوئی ہیڈ کوچ نہیں ہونا چاہیے اور کپتان کو ٹیم کی ذمے داری سونپ دینی چاہیے۔ کپتان کو سلیکشن کمیٹی کا رکن بھی ہونا چاہیے کیونکہ پھر کھلاڑی اس سے ڈر کر ذمے داری سے کھیلیں گے۔عبدالقادر نے غیر ملکی ہیڈ کوچ کی تقرری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جس کھلاڑی نے اپنے ملک کی وجہ سے دولت و شہرت کمائی وہ کسی اور ملک کی کوچنگ کیسے کر سکتا ہے؟۔عبدالقادر نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پابندی عائد کرے کہ کوچز صرف اپنے ملک کی کوچنگ کریں گے، پاکستان میں متعدد باصلاحیت کوچز موجود ہیں تو پھر بیرون ملک سے کوچز لانے کا کیوں سوچا جاتا ہے۔