ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کل بھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کا معاملہ زیر غور آیا ٗاعزاز چوہدری

datetime 27  اپریل‬‮  2016 |

اسلام آباد (نیو زڈیسک) سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہاہے کہ بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں کؤی پیشرفت نہیں ہوئی ہے ٗ کل بھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کا معاملہ زیر غور آیا ٗرا افسر کے پاکستان میں غیر قانونی داخلے پر سخت تشویش ہے ٗ دونوں ممالک کے درمیان کشمیر اہم مسئلہ ہے ٗ پاکستان کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہے ٗ بھارت جب بھی مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرے گا ہم اسے خوش آمدید کریں گے ٗ افغان مفاہمت کا عمل بہتر انداز سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ٗ پاکستان میں طالبان وفد کے دورے کا علم نہیں ٗ افغان صدر کے پارلیمنٹ میں پاکستان سے متعلق دیئے گئے بیان پر تبصرہ نہیں کروں گا ۔ بدھ کو یہاں دورہ بھارت سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں کل بھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کا معاملہ زیر غور آیا اور کل بھوشن یادیو کی گرفتاری اور اقبالی بیان کے معاملے پر بھی بات ہوئی اس موقع پر دوطرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی۔سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ ملاقات میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارتی ہم منصب پر زور دیا کشمیر کا مسئلہ وہاں کے عوام کی امنگوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہے۔۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں را کی امن مخالف سرگرمیاں امن کوششیں ناکام بناتی ہیں ۔اعزاز چودھری نے کہا کہ پاکستان نے افغان مفاہمت کا عمل بہتر انداز سے آگے بڑھانے پر زور دیا ،نئی دہلی میں افغان حکومت سے قریبی رابطے کا عزم دہرایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طالبان وفد کے دورے کا علم نہیں ۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ معاملات پر بات چیت کی گئی تاہم اس ملاقات میں کوئی اہم پیشرفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا بھارت جان چکا ہے کہ تمام مسائل کا حل بات چیت میں ہے تاہم بھارت کی جانب سے جامع مذاکرات کی بحالی کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی بھارت جب بھی مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرے گا ہم اسے خوش آمدید کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کی گرفتاری پر سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ کل بھوشن یادیو کے اغوا کی بات درست نہیں، اسے پاکستانی اداروں نے گرفتار کیا ہے اور وقت آنے پر ادارے تمام تفصیلات سے آگاہ بھی کریں گے ٗ بھارت نے کل بھوشن کیلئے رسائی مانگی ہے۔افغان امن عمل سے متعلق اعزاز چوہدری نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات کی کوشش میں 4 ملکی گروپ میں کوئی کامیاب نہیں ہوسکا تاہم ان مذاکرات کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ ایک سوال کے جواب میں اعزاز چوہدری نے کہاکہ افغان صدر کے پارلیمنٹ میں پاکستان سے متعلق دیئے گئے بیان پر تبصرہ نہیں کروں گا تاہم کابل میں دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم کسی صورت پرتشدد کارروائیوں کو قبول نہیں کریں گے، تمام عسکری گروپوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہتھیار پھینک کر مذاکرات کی میز پر آئیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…