بدین(نیوزڈیسک) صوبہ سندھ کے ضلع بدین کے علاقے ٹنڈو غلام میں ایک 8 سالہ بچی کو اغوا اور گینگ ریپ کے بعد قتل کردیا گیا۔ایس ایچ او ٹنڈو غلام دھنی مری نے بتایا کہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر چمبر سے آنے والی ایک بس پر چھاپہ مارا اور 2 افراد کو گرفتار کرکے بچی کی لاش برآمد کرلی، جسے ایک ہفتہ قبل اغوا کیا گیا تھا۔دھنی مری نے بتایا کہ ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ انھوں نے 7 دن تک بچی کا ریپ کیا اور پھر اس کا گلا گھونٹ کر اسے قتل کردیا۔ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ بچی کی ہلاکت مسلسل ریپ کے باعث زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ہوئی۔انھوں نے بتایا کہ ایک ملزم جو خواتین کے کپڑوں میں ملبوس تھا نے انکشاف کیا کہ گذشتہ 2 سالوں کے دوران انھوں نے 5 بچیوں کو اغوا کیا اور انھیں ریپ کے بعد قتل کردیا۔ملزمان نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انھوں نے لاشوں کو ماتلی کے علاقے میں ایک قبرستان میں دفن کیا۔مقتول بچی کی لاش کو ٹنڈو غلام علی کے رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کردیا گیا۔ایس ایچ او مری نے بتایا کہ مقتول بچی کو بدین کے علاقے گولارچی بائی پاس کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان کو چمبر پولیس کے حوالے کیا جائے گا، جو عادی قاتل معلوم ہوتے ہیں۔دوسری جانب سول سوسائٹی کے اراکین اور شہریوں نے آئی جی سندھ سے اس سنگین جرم کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔