اسلام آباد(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کے خلاف ماڈل ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔پیر کو جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں2 رکنی بنچ نے ماڈل ایان علی کی جانب سے ای سی ایل سے نام نکال کر دوبارہ ڈالنے پر وزارت داخلہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ماڈل کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے احکامات پر ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے بعد دوبارہ شامل کیا اور یہ صرف ان کے موکل کے ساتھ ہی نہیں بلکہ عدالت کے ساتھ بھی فراڈ ہے، کنفرم ٹکٹس کے باوجود ایان علی کو بیرون ملک جانے نہیں دیا گیا۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ماڈل ایان علی نے بین الاقوامی معاہدے کر رکھے ہیں اور اگر وہ نہ گئیں تو انہیں 10 ملین ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ یہ ہائیکورٹ کا معاملہ ہے اور بہتر ہے کہ آپ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے لئے ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔ عدالت نے ماڈل ایان علی کی درخواست نمٹاتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہائیکورٹ جلد سے جلد اس معاملے پر فیصلہ سنائے۔
سپریم کورٹ کا صاف صاف جواب، ایان علی کو دوسرا راستہ دکھا دیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی















































