راجن پور (نیوز ڈیسک) راجن پور میں جاری آپریشن کے دوران چھوٹو گینگ سے وابستہ عطااللہ پٹ گینگ کے سربراہ سمیت 4 کارندوں نے فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے جس کے بعد ہتھیار ڈالنے والے گینگسٹرز کی تعداد 17 ہو گئی ۔تفصیلات کے مطابق پاک فوج اور پنجاب پولیس نے دریائی علاقے کچا جمال کو جرائم پیشہ افراد سے صاف کرنے کیلئے آپریشن کا آغاز کیا تھا۔آپریشن کے 23ویں دن 2 روز قبل چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو نے 12 ساتھیوں سمیت فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے ٗ اغواء کیے گئے 24 پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا گیا تھا۔مقامی افراد نے تصدیق کی ہے کہ فوج کی جانب سے گینگسٹرز کے ٹھکانوں پر اب بھی بھاری ہتھیاروں سے شیلنگ کی جا رہی ہے، شیلنگ سے گینگسٹرز کے کئی ٹھکانے تباہ ہو گئے پولیس کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے والوں میں راجن پور کے موضع کچھی عمرانی کے ایک اور گینگ کا سربراہ عطاء اللہ پٹ اور اس کے 3 ساتھی شامل ہیں۔عطاء اللہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ بھی اغواء برائے تعاوان کی کئی وارداتوں میں ملوث ہے جبکہ اس کے خلاف بھی راجن پور اور قریبی علاقوں میں کئی مقدمات درج ہیں۔حکام نے بتایا کہ عطاء اللہ چھوٹو گینگ کا باقاعدہ رکن نہیں تھا بلکہ وہ 14 اپریل کو پولیس کی فائرنگ سے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو کی ہلاک ہونے والی بھتیجی کی تعزیت کرنے کیلئے اس علاقے میں گیا تھا تاہم فوج کا آپریشن شروع ہونے کے بعد وہ یہ علاقہ چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا۔