اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

پانامہ لیکس پر حکومتی جوڈیشل کمیشن مسترد،عمران خان نے آخری حربہ آزمالیا،رائے ونڈ کی تیاریاں

datetime 23  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پانامہ لیکس پر حکومت کی جانب سے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتسنجیدہ ہے تو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ٹی آر اوز بنائے قرضوں کے معاملات ڈالنے سے پانچ سال انکوائری ختم نہیں ہو گی، وزیراعظم کا احتساب ہو جائے اس کے بعد دیگر لوگوں کے کیسز کھولے جائیں ۔ وزیراعظم کا احتساب پہلے باقیوں کا بعد میں ہو گاحکومت نے انصاف اور احتساب کو دفن کرنے کیلئے انکوائری کمیٹی بنائی ثابت ہو گیا کہ نواز شریف احتساب سے ڈرتے ہیں ، وزیراعظم 1990 سے 2013 ء تک کی ٹیکس ریٹرن عوام کے سامنے رکھیں۔ آج تحریک انصاف کے یوم تاسیس پر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کروں گا وزیراعظم نے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی تو میرے پاس رائیونڈ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا ،جمہوری حکومتیں اخلاقی قوت سے چلتی ہیں ڈنڈے کے زور پر حکومت نہیں چل سکتی ،جب اتنے دھبے لگ جائیں تو صفائی پیش کرنی پڑتی ہے ان کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ حکومت کریں ۔ہفتہ کو بنی گالہ میں جہانگیر ترین ، نعیم الحق ، حامد خان اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی تقریر پر تشویش ہے ، تقریر میں انہوں نے پانامہ لیکس کو میرے اور دیگر لوگوں سے منصوب کر کے سازش قرار دیا ہے الزامات ہم نے نہیں لگائے یہ الزامات عالمی تحقیقاتی صحافیوں نے لگائے ہیں ، 8 ممالک کے سربراہوں کے نام پانامہ لیکس میںآئے ہیں کسی ایک نے نہیں کہا کہ انکے خلاف سازش ہوئی ہے میاں نواز شریف پر الزامات باقی لوگوں سے زیادہ ہیں ڈیوڈ کیمرون نے اپوزیشن پر الزام نہیں لگایا بلکہ انہوں نے پارلیمنٹ میں جا کر اپنی چھ سال کی ٹیکس ریٹرن دکھائیں یہ جمہوریت ہے ، یہ کیس بھی ان پر وزیر اعظم بننے سے پہلے کا تھا ۔ وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادیں تقریر میں اربوں روپوں کی ہیں تقریر میں اس کا کوئی جواب نہیں دیا ایسا انہوں نے پہلی بار نہیں کیا ماضی میں بھی سپریم کورٹ پر حملہ کیا اپنی صفائی کے بجائے دوسروں پر چڑھ دوڑے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف کوئی سازش نہیں ہوئی انکا نام آ گیا ہے نواز شریف نے خود کو بے گناہ ثابت کرنا ہے ہم نے کچھ نہیں کرنا یہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں عمران خان خان تیار ہے جب بھی احتساب کرنا ہو مجھ سے شروع کریں میرا سارا پیسہ میرے نام پر ہے چوری نہیں کیا تو اپنے نام پر کیوں نہ رکھوں انہوں نے کہا کہ میری بات نہ کریں آپ وزیراعظم ہیں ٹیکس چوری الیکشن کمیشن کو صحیح اثاثے ظاہر نہ کرنا اور کرپشن کے الزامات ہیں ان پر ذمہ داری ہے کہ بتائیں کہ یہ جائیدادیں کہاں سے آئیں ؟ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پانامہ لیکس پر بنایا گیا جوڈیشل کمیشن مذاق ہے ۔ باقی جن کا نام آیا ہے وہ بزنس مین ہیں انکو ایف بی آر ڈیل کریگا ۔ وزیراعظم پر الزامات ہوں تو وہ کس منہ سے کہیں گے کہ ملک میں ٹیکس چوری کیا جا رہا ہے اور منی لانڈرنگ ہو رہی ہے جمہوری حکومتیں اخلاقی قوت سے چلتی ہیں ڈنڈے کے زور پر حکومت نہیں چل سکتی جب اتنے دھبے لگ جائیں تو صفائی پیش کرنی پڑتی ہے ان کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ حکومت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تحقیقات کرے ٹی او آر ز حکومت اور اپوزیشن بیٹھ کر بنائیں اگر سنجیدہ ہے تو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ٹی آر اوز بنائے صرف نواز شریف کی بات کی جائے قرضوں کے معاملات ڈالنے سے پانچ سال انکوائری ختم نہیں ہو گی ۔ انصاف اور احتساب کو دفن کرنے کیلئے انکوائری کمیٹی بنائی ہے انہوں نے اور شک بڑھا دیا ہے اس سے ثابت ہو گیا کہ نواز شریف احتساب سے ڈرتے ہیں ۔ حکومت کے کمیشن کے اختیارات سول کورٹ سے زیادہ نہیں اس کمیشن کو ایک نوٹیفیکیشن سے ختم کیا جا سکتا ہے ہم اسے رد کرتے ہیں اس کمیشن میں فارنزک آڈٹ کا نہیں ڈالا گیا جب کہ سب نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فارنزک آڈٹ ماہرین شامل ہونے چاہئیں تین کمپنیوں سے میں نے بات کر لی ہے حکومت کے ٹی آر اوز میں ٹیکس چوری کا کوئی ریفرنس نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں چیف جسٹس کے نیچے انکوائری کمیشن بنے اور فارنزک آڈٹ کیلئے انٹرنیشنل فرم کو ہائر کیا جائے اور ایف بی آر نادرا ایف آئی اے اور نیب کو بھی کہا جا سکتا ہے اس کے علاوہ ہم کچھ تسلیم نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا احتساب ہو جائے اس کے بعد دیگر لوگوں کے کیسز کھولے جائیں ۔ وزیراعظم کا احتساب پہلے باقیوں کا بعد میں ہو گا وزیراعظم 1990 سے 2013 ء تک کی ٹیکس ریٹرن عوام کے سامنے رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ خطاب کے دوران میاں نواز شریف بڑے غصے میں تھے مغرب کی جمہوریت کو چھوڑیں جمہوریت میں عوام کا پیسہ حکمرانوں کے پاس امانت ہوتا ہے اگر اس پیسہ کا صحیح استعمال نہ ہو تو اپوزیشن نشاندہی کرتی ہے جب ان سے جواب مانگا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ آپ ہی چور ہیں ہمیں یہ روایت ختم کرنی ہو گی اگر عوام کو اعتماد ہی نہ ہو کہ انکا پیسہ صحیح خرچ ہو رہا ہے تو انکا حکومت پر اعتماد قائم نہیں رہتا نواز شریف کو جواب دینا پڑے گا آج تحریک انصاف کے یوم تاسیس پر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کروں گا جس پر اپوزیشن متفق ہے اس طرح جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کہ نواز شریف اتنے بڑے بزنس مین ہیں انکے نام پر کچھ بھی نہیں پہلے خطاب پر انہوں نے کہا کہ کرپشن کا پیسہ انسان اپنے نام پر نہیں رکھتا دھرنوں میں کھربوں کے نقصان سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت چار حلقے کھول دیتی تو دھرنا نہیں کرتے جب چار حلقے کھلے تو پتہ چلا کہ چاروں میں دھاندلی نکلی بتایا جائے کہ دھرنا گوادر کے راستے میں تھا ، ڈی چوک میں تو ویسے بھی کوئی نہیں جاتا دھرنے سے نہیں صاحب اقتدار منی لانڈرنگ کے ذریعے جو پیسہ باہر بھیجتے ہیں اس سے ملک کو نقصان ہوتا ہے ملک کرپشن کی وجہ سے تباہ ہو رہا ہے جہاں ٹیکس چوری ہیں انہوں نے کہا کہ احتساب کرنے سے ادارے بہتر ہوتے ہیں کمزور نہیں ہوتے ۔ وزیراعظم کو اگر فکر نہیں تھی تو سارے اساسے عوام کے ساتھ رکھ دیتے ۔ وزیراعظم نے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی تو میرے پاس رائیونڈ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو بڑی دیر کے بعد موقع ملا ہے ملک کو بدل سکتے ہیں اگر طاقت ور کا احتساب ہو گیا تو ادارے مضبوط ہو جائیں گے اور پاکستان آگے نکل جائے گا ۔ ایک سوال پر حامد علی خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن 1956 ء کے قانون کے تحت بنایا گیا ہے ماضی میں بھی بیسیوکمیشن بن چکے ہیں یہ کمزور ہوتے ہیں ان کی رپورٹ شائع نہیں ہوتی یا ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا اسلئے جس پر اپوزیشن متفق ہے وہ کمیشن بنایا جائے ۔



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…