ممبئی (نیوز ڈیسک) پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد امیتابھ بچن کو حیرت انگیز بھارت مہم کا سفیر بنانیکا فیصلہ تعطل کا شکار ہو گیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن کو بھارتی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے انکریڈیبل انڈیا مہم کا سفیر بنانے کا فیصلہ معطل کردیا گیا ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رواں ماہ امیتابھ بچن کو سفیر بنایا جانا تھا ، تاہم پاناما کی وجہ سے امیتابھ بچن کو کلین چٹ نہیں دی گئی ۔واضح رہے کہ بالی وڈ میں امیتابھ بچن اور ایشوریا رائے کا نام پاناما لیکس میں آیا ہے جنہوں نے ٹیکس سے بچنے کیلئے آف شور کمپنیاں بنائی ہیں ۔دریں اثناء انڈین فلم انڈسٹری بالی وڈ کے مشہور اداکار امیتابھ بچن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں باضابطہ طور پر ’ناقابل یقین بھارت‘ کا برانڈ سفیر بننے کی کبھی بھی دعوت نہیں دی گئی تھی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ میڈیا پر ان کے ناقابل یقین بھارت کے برانڈ سفیر کے عہدے سے ہٹائے جانے کی بات درست نہیں پاناما پیپرز کے معاملے میں امیتابھ کا نام سامنے آنے کے بعد سے میڈیا میں مسلسل خبریں آ رہی تھیں کہ انہیں ناقابل یقین بھارت کا برانڈ سفیر بنانے کا فیصلہ مرکزی حکومت نے فی الحال ٹال دیا ہے۔پاناما لیکس پر امیتابھ نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ میڈیا اب بھی مجھ سے اس معاملے میں سوال پوچھ رہا ہے ٗمیں ان سے شائستہ طور سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ وہ یہ سوال حکومت ہند سے پوچھیں جہاں قانون پر عمل کرنے والے ایک شہری کے طور پر میں نے اپنی بات رکھ دی ہے اور آگے بھی رکھوں گا۔امیتابھ نے کہا کہ میں اپنے پرانے بیان پر قائم ہوں کہ اس معاملے میں میرے نام کا غلط استعمال ہوا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق امیتابھ بچن کو 1993 میں کم از کم چار آف شور کمپنیوں کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا جو برٹش ورجن آئی لینڈ اور بہاماز میں رجسٹرڈ ہیں۔