پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

’را‘ ایجنٹوں کی تلاش ،پولیس کا حساس ادارے اور کوسٹ گارڈ کے ساتھ ساحلی علاقوں میں سرچ آپریشن کا آغاز

datetime 20  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے سے 2 بھارتی ایجنٹوں کی گرفتار کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی سمیت صوبے کے ساحلی علاقوں میں کارروائیاں تیز کردیں ہیں۔ پولیس کا حساس ادارے اور کوسٹ گارڈ کے ساتھ مل کر سرچ آپریشن کا آغاز، ماہی گیروں سے تفتیش کے علاوہ لانچوں کی تلاشی کا عمل کوسٹ گارڈ کے اہلکار سرانجام دے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق شہر قائد سمیت سندھ کے دیگر ساحلی آبادیوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ’’را‘‘ کے ایجنٹوں کے گرد گھیرا تنگ کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ سندھ کے ساحلی پٹی پر را نیٹ ورک کی موجودگی کے ٹھوس انکشافات کے بعد حساس اداروں نے کارروائیاں تیز کردی ہیں۔پولیس حساس اداروں اور کوسٹ گارڈ کے ساتھ مل کر مشترکہ کارروائیاں کر رہی ہے۔ اس حوالے سے علاقے کے تمام نقشے حاصل کرکے ان کو مارک اپ بھی کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی نگرانی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، اس خصوصی ٹیم نے کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری، کورنگی اور سندھ کے علاقے بدین، ٹھٹھہ اور دیگر ساحلی علاقوں میں اپنا نیٹ ورک فعال کردیا ہے اور آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ سی ٹی ڈی کی ٹیم جوکہ ایس ایس پی خواجہ نوید کے زیر نگرانی کام کررہی ہے اس نے کراچی کے ساحلی علاقے جن میں ڈاکس، مچھر کالونی، نیٹی جیٹی، کیماڑی، منوڑہ، ہاکس بے، مبارک ویلج، ماڑی پور سمیت دیگر ساحلی بستیوں کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہے اور آپریشن کے تمام لائحہ عمل کو مرتب کرنے کے ساتھ علاقے کے تمام نقشے حاصل کرلیے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے سیٹلائٹ نقشوں کی مدد بھی لی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حساس ادارے کے ایک ٹیم دونوں ٹیموں کی معاونت کررہی ہے اورر خفیہ نیٹ روک کے ساتھ تمام ڈیٹا حاصل کیاجارہا ہے کہ کتنی لانچیں ایسی ہیں جوکہ انٹری کے بغیر کے سمندر میں جاتی ہیں، کتنے دن میں واپس آتی ہیں ان میں کتنے افراد ہوتے ہیں، ان کا پچھلا ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ حساس ادارے نے پہلے مرحلے میں بھارتی جیلوں سے رہا ہونے والے افراد کا رکارڈ مرتب کرکے ان کی کڑی نگرانی شروع کردی ہے اور اس بات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے کہ کتنی لانچوں میں وائرلیس سیٹ، واکی ٹاکی یا لانگ رینج وائر لیس سیٹ نصب ہیں۔ سمندر کے اندر نگرانی بڑھانے کے عمل کے ساتھ سمندر میں موجود لانچوں کی نگرانی بھی بڑھائی جارہی ہے جبکہ لانچوں میں موجود افراد کے تمام کوائف بھی چیک کرنا شروع کردیئے گئے ہیں۔اس ضمن میں پاکستان کوسٹ گارڈ کے اہلکار پسنی، کیٹی بندر اور دیگر ساحلی علاقوں میں موجود لانچوں کو مسلسل چیک کرکر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹھٹھہ کے ساحل سے گرفتار ہونے والے بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹوں نے پاکستان میں خصوصاً سندھ میں را کی سرگرمیوں کے بارے میں اہم انکشافات کیے ہیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…