اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

سینیٹ نے واپڈا کے ملازمین کو مفت بجلی کی فراہمی کی سہولت ختم کرنے کیلئے قرارداد کثرت رائے سے مسترد کر دی

datetime 18  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینیٹ نے واپڈا کے ملازمین کو مفت بجلی کی فراہمی کی سہولت ختم کرنے کے لئے قرارداد کثرت رائے سے مسترد کر دی جبکہ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 2018ء ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائیگا ٗ اس وقت ملک میں صنعتوں کیلئے زیرو لوڈشیڈنگ ہے ٗ واپڈا کے 17ہزار ملازمین کو 100سے 1300یونٹ تک مفت بجلی فراہم کی جاتی ہے ٗ کسی بھی علاقے میں 70فیصد سے زائد لائن لاسسز پر فیڈر کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے ٗ ملازمین کو لامحدود بجلی مفت فراہم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ پیر کو سینٹ میں اجلاس کے دوران سینیٹر سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ اس وقت ملک کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے اس لئے واپڈا کے ملازمین کو مفت بجلی کی جو سہولت دی جا رہی ہے، اسے ختم کیا جائے۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے قرارداد کی مخالفت کی جس کے بعد ایوان میں قرارداد پر رائے شماری کرائی گئی تو ارکان کی اکثریت نے قرارداد کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیااس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کہا کہ جن علاقوں میں واجبات ادا نہیں کئے جاتے یا جن فیڈرز پر واجبات کی عدم ادائیگی 70 فیصد سے زائد ہے، ان کو بند کر دیا جاتا ہے ٗ اس کے علاوہ نادہندہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی زیادہ ہے تاہم جو صارفین باقاعدگی سے واجبات ادا کر رہے ہیں، انہیں ریلیف بھی فراہم کیا جا رہا ہے اور لوڈ شیڈنگ صرف شیڈول کے مطابق کی جا رہی ہے، شیڈول سے ہٹ کر کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال کے دوران حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں، ان کے اثرات اگلے دو سال میں واضح طور پر سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کے ملازمین کو جو مفت بجلی کی فراہمی دی جاتی ہے اس کا مالیاتی اثر انتہائی کم ہے، اسی طرح کی سہولت سوئی ناردرن، پی آئی اے، ریلوے اور دیگر محکمے بھی اپنے ملازمین کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو لامحدود بجلی مفت فراہم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…