بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

مصری صدرنے لیبیامیں فوجی مداخلت کی دھمکی دیدی

datetime 18  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(نیوزڈیسک)مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اس عندیے کا اظہار کیا ہے کہ اگر لیبیا کی فوج کو سپورٹ فراہم نہ کی گئی اور اس کو ہتھیاروں سے لیس کرنے پر عائد اقوام متحدہ کی پابندی نہ اٹھائی گئی تو ایسی صورت میں لیبیا میں فوجی مداخلت کا امکان ہوسکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے فرانسیسی ہم منصب فرانسوا اولاند کے ساتھ پریس کانفرنس میں السیسی نے دہشت گرد تنظیموں کا سامنا کرنے کے لیے لیبیا کی فوج کو سپورٹ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔السیسی نے فائز السراج کی سربراہی میں وفاق حکومت کی حالیہ تشکیل کے لیے قاہرہ کی بھرپور سپورٹ کا یقین دلایا۔السیسی کے مطابق مصر کو یورپ سے دور کرنے کے لیے شرپسند عناصر اپنی کوششیں کررہے ہیں اور وہ مصر کے بارے میں غلط تصویر پیش کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ عناصر ریاست کے اداروں مثلا پولیس، عدلیہ اور پارلیمنٹ کے سقوط اور ان کو غیرمعتبر بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مصری عوام کو شعور نہ ہوتا تو مصر کو بھی ان حالات کا سامنا کرنا پڑتا جن کا سامنا شام، لیبیا اور یمن نے کیا۔السیسی نے باور کرایا کہ میں انسانی حقوق کے معاملات پر توجہ دینے والے یورپیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ مصر ایک شہری ریاست ہے جو جامع انداز میں انسانی حقوق کا خیال رکھتی ہے۔ ہم قانون کی بالادستی والی ریاست کے شدید خواہاں ہیں اور مصر کو درپیش دہشت گردی کے کاری وار کے بیچ 9 کروڑ مصریوں کی جانوں کی حفاظت کی کوشش کررہے ہیں۔ اگر مصر کا سقوط ہوا تو ساری دنیا اور یورپ کے لیے مسئلہ ہوجائے گا۔السیسی کے مطابق مصر اور فرانس دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تبادلے کو سرگرم بنانے پر متفق ہوگئے ہیں اور مصر میں مختلف سیکٹروں میں سرمایہ کاری کے تابناک اور روشن مواقع بھی پیش کیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر اولاند کے ساتھ ملاقات دہشت گردی کے خطرے کی روشنی میں خصوصی اہمیت کا حامل رہی کیوں کہ اس دہشت گردی کا ہم سب کو سامنا ہے خواہ وہ مشرق وسطیٰ ہو یا پھر یورپ ہو۔ اس امر کی ضرورت ہے کہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں زیادہ بڑے پیمانے پر تعاون کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں صرف سیکورٹی کے انداز سے نہ نمٹا جائے بلکہ اس میں شدت پسند افکار کا مقابلہ کرنے کو بھی شامل کیا جائے۔دوسری جانب فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ یہ ضروری ہے کہ لیبیا کی پارلیمنٹ وفاق کی حکومت کو مکمل طور پر قانونی حیثیت دے تاکہ نئے مرحلے میں حکومت کے اختیارات کے تحت لیبیا کی فوجی کے کردار اور اہلیت کو مضبوط بنایا جاسکے۔اس دوران فرانسیسی صدر نے باور کرایا کہ مصر کا امن فرانس اور یورپ کا امن ہے۔ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے فرانس ہر دم مصر کی مدد کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انسداد دہشت گردی میں مشترکہ عمل کی ضرورت ہے اور ان کا ملک خطے میں پر اثر توازن کی طاقت رکھنے والے مصر کا خواہاں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…