ممبئی(نیوزڈیسک) افغانستان کرکٹ بورڈ کے صدر نسیم دانش نے انضمام الحق کو چیف سلیکٹر بنانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے ہیڈ کوچ کے لیے یونس خان سے رابطہ کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔ نسیم دانش نے کہا کہ ‘ہم اس پیش رفت سے مایوس ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ’انضمام اپنے ملک میں مذہبی کام کرتے ہیں اور کبھی بھی پی سی بی سے رابطے میں نہیں تھے۔انھوں نے کبھی بھی سنجیدگی سے ان کی خدمات حاصل کرنے کا نہیں سوچا لیکن جب وہ افغان ٹیم کے ساتھ حالیہ کامیابیوں سے ایک دفعہ جب مشہور ہوئے تو پی سی بی نے ان کی خدمات حاصل کرنے کا سوچا’۔اے سی بی کے صدر نے کہا کہ’اب ہم انضمام الحق کی جگہ نئے کوچ کے لیے اشتہار دیں گے اور ہماری پہلی ترجیح ہندوستانی کوچ کی ہے، ہم کسی بڑے نام کی خدمات حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ ہماری کرکٹ کو آگے بڑھائے’۔دوسری جانب اے سی بی، پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز یونس خان کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔نسیم دانش کا کہنا تھا کہ’وہ (یونس خان) ہماری زبان اچھی طرح جانتے ہیں اور ہمارے کھلاڑیوں کےساتھ بات کرنے کے لیے انھیں بہت آسانی ہوگی، اگر ہندوستانی کوچ کی ہماری پہلی ترجیح کامیاب نہیں ہوئی تو یونس خان سے بات کی جائے گی’۔ٹیم کے لیے نئے کوچ کی تعیناتی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے ذہن میں سری دھرن سری رام بھی ہیں جن کی خدمات کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے ان کی نوجوان ٹیم کے لیے حاصل کی تھیں’۔نسیم دانش کا کہنا تھا کہ ‘ہوسکتا ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کی رہنمائی کے لیے سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردنے کو پیش کش کریں’۔واضح رہے افغانستان ٹیم کے باو¿لنگ کوچ منوج پربھارکر کا معاہدہ بھی حال ہی میں ختم ہوچکا ہے۔