لاہور (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف رائے ونڈ میں وزیر اعظم کے گھر کے گھیراؤ کے بارے میں تنہاء ہو رہی ہے، مسلم لیگ ق، عوامی تحریک نے گھر کی بجائے پنجاب اسمبلی، ایوان وزیر اعلیٰ یا مال روڑ پر احتجاج کی تجویز دیدی، پیپلز پارٹی بھی گھر کے گھیراؤ کی حامی نہیں۔تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن نہ بننے کی صورت میں تحریک انصاف نے رائے ونڈ میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے گھیراؤ کا فیصلہ کیا، سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں، تاہم تحریک انصاف بدستور تنہائی کا شکار ہے۔ بعض جماعتوں نے متبادل تجاویز دے دی ہیں۔ مسلم لیگ قائد اعظم نے میاں برادران کے گھر کے گھیراؤ سے انکار کر دیا ہے اور پنجاب اسمبلی یا مال روڑ پر احتجاجی کال کی تجویز دیدی ہے۔عوامی تحریک کی قیادت بھی گھر کے گھیراؤ کی حامی نہیں، اس نے ایوان وزیر اعلیٰ، پنجاب اسمبلی یا سیون کلب کے گھیراؤ کی تجویز دیدی ہے۔ پیپلز پارٹی بھی اعلان کر چکی ہے کہ وہ کسی کے گھر کا گھیراؤ نہیں کرے گی، سیاسی فیصلے اور سیاسی احتجاج سیاسی مقامات پر ہی ہونے چاہیں۔دوسری جانب حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی قیادت نے عمران خان کے ساتھ براہ راست بات چیت کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ حتمی اور فیصلہ کن لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔