لاہور(نیوزڈیسک) سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے کہا ہے کہ کرکٹ کی ترقی اور فروغ کیلئے بورڈ سے رابطے میں رہتا ہوں،باہر کے ممالک میں گئے ہوئے کوچز کو واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور آئندہ چند ماہ میں اس حوالے سے خوشخبریاں ملیں گی ، انگلینڈ کا دورہ ہمیشہ سے مشکل رہاہے لیکن کھلاڑیوں کو ماضی کو بھلا کر مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں کرکٹ پچ کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اعجاز احمد نے کہا کہ گزشتہ سات سال سے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ساتھ وابستہ ہوں ۔ انڈر 19اور اے ٹیم کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ جب بھی بلائے گا کرکٹ کے فروغ اور ترقی کیلئے خدمات دینے کے لئے تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بھی کرکٹ کے فروغ کیلئے اقدامات کئے ہیں ۔ اس حوالے سے بورڈ سے رابطے میں رہتا ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ جو کوچز باہر کے ممالک گئے ہوئے ہیں جن میں مدثر نذر اور عاقب جاوید وغیرہ شامل ہیں ان کو واپس لے کر آ رہے ہیں جس سے سے پاکستان کی کرکٹ کو ترقی دینے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہوگا ۔ ڈومیسٹک میں مقابلے کو سخت کرنے کی ضرورت ہے ، آسٹریلیاں میں نیچے چھ ٹیمیں ہیں جبکہ ہماری 27ٹیمیں ہیں ہمیں بھی اس تعداد کو کم کر کے مقابلے کو سخت کرنا ہوگا۔ انہوں نے دورہ انگلینڈ کے حوالے سے کہا کہ یہ ایسا ٹور ہے کہ 87سے لے کر آخری ٹور تک اس میں کوئی نہ کوئی ایشو سامنے آتا ہے لیکن کھلاڑیوں کو اس مشکل ٹور کے لئے ماضی کو بھلا کر مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔