ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

چھوٹو گینگ کیخلاف بغیر منصوبہ بندی آپریشن کاآغاز ،آئی جی پولیس حکمت عملی سامنے لے آئے

datetime 16  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ مشترکہ ڈیزائن کئے گئے آپریشن میں چھوٹو ڈکیت گینگ کی طرف سے یر غمال بنائے گئے اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی پہلی ترجیح ہے ، بغیر منصوبہ بندی اور حکمت عملی کے آپریشن کاآغاز کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں ،اس آپریشن سے قبل افسران پر مشتمل ٹیم بنی جس نے آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تربیت ،درکار اسلحہ سمیت ہر معاملے کا جائزہ لیا ،بعض اوقات چھوٹی سے بات ناکامی اور کامیابی کی وجہ بن جاتی ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ میڈیا میں بعض ایسی خبریں آ رہی ہیں جو صحیح معلومات پر مبنی نہیں اور افواہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پوری تیاری کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا جس میں (ر)کرنل رینک کے افسران نے پلاننگ کا جائزہ لیا اور اس کیلئے ایک ہزار جونوانوں کو تربیت دی گئی اور پھر بتایا گیا کہ یہ آپریشن کے لئے تیار ہیں اور اس کے بعد حکمت عملی بنائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پکٹنگ بنائی گئیں کہ جرائم پیشہ عناصر کے فرار کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں اس کے بعد اس میں رینجرز کو شامل کیا اور دوسرے اداروں کی سپورٹ بھی حاصل ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ باتیں غلط ہیں کہ اس آپریشن سے قبل منصوبہ بندی اور حکمت عملی طے نہیں کی گئی ۔پولیس نے اسے خود پلان کیا اور اس میں سب اداروں کا تعاون حاصل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کا انچارج ہوں ۔ آپریشن سے قبل افسران پر مشتمل ٹیم بنی جس نے اہلکاروں کی سلیکشن کی جس کے بعد انہیں تربیت دلائی گئی اور اسلحے سمیت دیگر معاملا ت کا جائزہ لیا اور اس میں ہمیں دیگر اداروں کا تعاون بھی درکار ہے ۔ انہوں نے ناکامی کے سوال کے جواب میں کہا کہ دنیا کی بہترین آرمی بھی اٹھا لیں جتنی ان کی کامیابیاں ہیں اتنی ناکامیاں بھی ہیں ۔ ہم فاٹا میں بہترین فوج اور وسائل کے ساتھ لڑ رہے ہیں لیکن وہاں بھی ہلاکتیں ہوتی ہیں ۔ حالات میں ایڈوانٹج اور ڈس ایڈوانٹج آ سکتاہے ،بعض اوقات چھوٹی سے بات آپ کی ناکامی کا باعث بن جاتی ہے اور بعض اوقات یہی چھوٹی سے بات آپ کی کامیابی بن سکتی ہے۔ انہوں نے اہلکاروں کے یر غمال بننے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ انتہائی مشکل علاقہ ہے ۔ منصوبہ بندی کے تحت اندر جانے کے لئے رسائی کا راستہ تلاش کر کے ہمارے اہلکار آگے گئے ۔وہاں ایک تو پانی کی گہرائی کا پتہ نہیں چلتا کیونکہ کسی مقام پر پانی کم اور کسی مقام پر زیادہ گہرا ہے ۔جب مزاحمت نہیں ہوئی تو ہمارے جوان بہادر ی سے آگے بڑھتے گئے اور انہوں نے چار ڈاکوؤں کو مارا جبکہ چھ زخمی بھی ہو گئے اور آگے بڑھتے ہوئے اہلکار اچانک گھیرے میںآگئے ۔ اب جو مشترکہ آپریشن ڈیزائن کیا گیا ہے اس میں پہلی ترجیح اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…